اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

میر واعظ مولانا عتیق اللہ شاہ کی گراں قدر خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا: انجمن نصرة الاسلام - Mirwaiz Ateequllah Shah

میر واعظ مولانا عتیق اللہ شاہ 1899 میں انجمن کے قیام کے بعد ہی اس اہم ادارے کے جنرل سیکریٹری تعینات کئے گئے اور پھر 1931 میں انجمن کی صدارت کی ذمہ داری مرحوم کے کاندھے پر ڈالی گئی اور تب سے لےکر تا وفات مرحوم میرواعظ نے انجمن کے مقاصد اور اہداف کو حاصل کرنے کیلئے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لاکر انجمن کی تاریخ میں ایک بیش بہا باب کا اضافہ کیا۔

Mirwaiz Ateequllah Shah
Mirwaiz Ateequllah Shah (etv bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 2, 2024, 3:19 PM IST

سرینگر: انجمن نصرة الاسلام کے سابق صدر میر واعظ مولانا عتیق اللہ شاہ صاحبؒ کا61 واں یوم وصال انجمن کے زیر اہتمام نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا۔ اس حوالے سے خصوصی مجلس میں انجمن کے اساتذہ ، عملہ اور طلبا نے مرحوم میر واعظ عتیق اللہ شاہ کو انجمن کے تئیں ان کی گراں قدر تعلیمی خدمات اور اس حوالے سے بیش بہا اصلاحات کیلئے انہیں شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے آپ کے دور صدارت کو انجمن کے لئے ہر لحاظ سے ناقابل فراموش اور زریں دور قرار دیا اور آپ کے روشن کار ناموں کی زبردست سراہنا کی گئی۔

بیان میں کہا گیاکہ 1899 میں انجمن کے قیام کے بعد ہی آپ اس اہم ادارے کے جنرل سیکریٹری تعینات کئے گئے اور پھر 1931 میں انجمن کے سابق صدر میرواعظ مولانا احمد اللہ شاہ کے وصال کے بعد انجمن کی صدارت کی ذمہ داری مرحوم کے کاندھے پر ڈالی گئی اور تب سے لےکر تا وفات مرحوم میرواعظ نے انجمن کے مقاصد اور اہداف کو حاصل کرنے کیلئے اپنی تمام تر صلاحیتیں وقف کرکے انجمن کی تاریخ میں ایک بیش بہا باب کا اضافہ کیا۔

انجمن نے یہ بات یاد دلائی کہ 1947ءسے لیکر 1962 تک انجمن کے تحت چلنے والے ادارے شدید مالی بحران کا شکار رہے اور اس دوران انجمن کاGrant in Aid بھی بند کیا گیا۔ تو میر واعظ مرحوم کی مخلصانہ کوششوں کے نتیجے میں یہ ملی ادارہ ملت کشمیر کی بھر پور معاونت سے گھروں اور دکانوں میں چاول اور عطیات کی فراہمی کی مہم چلا کر انجمن تعلیمی ، اصلاحی اور سماجی سرگرمیوں کی حصولیابی میں برابر آگے بڑھتا رہا۔

سال 1955 میں جب ایک گہری سازش کے تحت اس تعلیمی ادارے کو نذر آتش کیا گیا تو میرواعظ مرحوم کی ہی مساعی جمیلہ سے ادارے کی عمارت شایان شان طریقے پر تعمیر کی گئی۔ بیان میں کہا گیاکہ اسی دوران مرحوم میرواعظ کے ہی ہاتھوں اور ان کی کوششوں کے نتیجے میں ہی اسلامیہ کالج سائنس اینڈ کامرس سرینگر کی داغ بیل ڈالی گئی جو حول میں منتقل ہونے سے قبل دو سال تک انجمن کے احاطے میں ہی اپنی تعلیمی سرگرمیاں چلاتارہا اور مرحوم میرواعظ کالج کے بھی تاحیات صدر محترم رہے۔

بیان میں کہا گیاکہ مرحوم میر واعظ نے انتہائی نامساعد حالات میں کشمیری عوام کی دینی و سیاسی رہنمائی کے ساتھ ساتھ معاشرہ کی بہتری اور اصلاح کے لئے زبردست کوششیں کیں اور اپنی درویشانہ صفات اور خداداد صلاحیتوں سے ہر فرد و بشر کو فائدہ پہنچانے میں پیش پیش رہے۔ انجمن نے یاد دلایا کہ مرحوم کی وفات کی خبر پھیلتے ہی بلا امتیاز مذہب و ملت مسلمان اور پنڈت برادری کے لوگ شہر و گام سے ہزاروں کی تعداد میں سینہ کوبی کرتے ہوئے میرواعظ منزل میں مرحوم کے آخری دیدار کیلئے جمع ہو گئے تھے اور دوسرے دن سرکاری تعطیل کی گئی تھی اور مرحوم کو پر نم آنکھوں سے اپنے آبائی مقبرہ ملہ کھاہ میں دفن کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں:

اس دوران اسلامیہ اورینٹل کالج کے زیر اہتمام قرآن خوانی کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں طلبا ، اساتذہ اور عملہ نے مرحوم میر واعظ اور دیگر صدور انجمن اور محبین کیلئے ایصال ثواب کیا اور فاتحہ پڑھی تھی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details