سرینگر: انجمن نصرة الاسلام کے سابق صدر میر واعظ مولانا عتیق اللہ شاہ صاحبؒ کا61 واں یوم وصال انجمن کے زیر اہتمام نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا۔ اس حوالے سے خصوصی مجلس میں انجمن کے اساتذہ ، عملہ اور طلبا نے مرحوم میر واعظ عتیق اللہ شاہ کو انجمن کے تئیں ان کی گراں قدر تعلیمی خدمات اور اس حوالے سے بیش بہا اصلاحات کیلئے انہیں شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے آپ کے دور صدارت کو انجمن کے لئے ہر لحاظ سے ناقابل فراموش اور زریں دور قرار دیا اور آپ کے روشن کار ناموں کی زبردست سراہنا کی گئی۔
بیان میں کہا گیاکہ 1899 میں انجمن کے قیام کے بعد ہی آپ اس اہم ادارے کے جنرل سیکریٹری تعینات کئے گئے اور پھر 1931 میں انجمن کے سابق صدر میرواعظ مولانا احمد اللہ شاہ کے وصال کے بعد انجمن کی صدارت کی ذمہ داری مرحوم کے کاندھے پر ڈالی گئی اور تب سے لےکر تا وفات مرحوم میرواعظ نے انجمن کے مقاصد اور اہداف کو حاصل کرنے کیلئے اپنی تمام تر صلاحیتیں وقف کرکے انجمن کی تاریخ میں ایک بیش بہا باب کا اضافہ کیا۔
انجمن نے یہ بات یاد دلائی کہ 1947ءسے لیکر 1962 تک انجمن کے تحت چلنے والے ادارے شدید مالی بحران کا شکار رہے اور اس دوران انجمن کاGrant in Aid بھی بند کیا گیا۔ تو میر واعظ مرحوم کی مخلصانہ کوششوں کے نتیجے میں یہ ملی ادارہ ملت کشمیر کی بھر پور معاونت سے گھروں اور دکانوں میں چاول اور عطیات کی فراہمی کی مہم چلا کر انجمن تعلیمی ، اصلاحی اور سماجی سرگرمیوں کی حصولیابی میں برابر آگے بڑھتا رہا۔