اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

الیکشن کمیشن نے کشمیر میں ووٹر ریویژن کا حکم دیا - Voter List Revision in Kashmir

وزیر اعظم نے گزشتہ شام جموں و کشمیر میں جلد اسمبلی انتخابات منعقد کیے جانے کا اعلان کیا تھا جس کا بعد الیکشن کمیشن حرکت میں آگیا ہے۔ جموں کشمیر کی سیاسی جماعتوں نے پی ایم مودی کے بیان کا خیر مقدم کیا ہے۔

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 21, 2024, 12:11 PM IST

ای سی آئی نے کشمیر میں ووٹر ریویژن کا حکم دیا
ای سی آئی نے کشمیر میں ووٹر ریویژن کا حکم دیا (فائل فوٹوز)

سرینگر:وزیر اعظم نریندر مودی کے سرینگر میں اعلان کے چند گھنٹوں بعد ہی جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کی تیاریاں شروع ہو چکی ہیں۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ووٹر لسٹ اپ ڈیٹ کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ ای سی آئی نے تین انتخابات والی ریاستوں اور جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف الیکٹورل افسران کو مطلع کیا ہے کہ ’’آپ کی ریاست میں قانون ساز اسمبلی کے انتخابات اس سال کے آخر میں ہونے والے ہیں اور عوامی نمائندگی ایکٹ، 1950 کی دفعہ 21 (2) میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ریاست کی قانون ساز اسمبلی کے ہر عام انتخابات سے قبل اہلیت کی تاریخ کے حوالے سے انتخابات میں ترمیم کی جائے گی۔‘‘

ای سی آئی نے سی ای اوز سے کہا ہے کہ وہ 20 اگست تک یہ عمل مکمل کریں اور تمام اہل شہریوں کی زیادہ سے زیادہ رجسٹریشن کریں، جن کی عمر یکم جولائی 2024 کو یا اس سے پہلے 18 سال ہو چکی ہے۔ ای سی آئی نے کہا ہے کہ فوٹو الیکٹورل رولز کا یہ دوسرا خلاصہ نظر ثانی ہے جو یکم جولائی سے شروع ہوگا جبکہ انتخابی فہرستوں پر نظر ثانی 25 جولائی سے شروع ہوگی اور 20 اگست کو ختم ہوگی۔ سی ای اوز انتخابی فہرست پر نظر ثانی سے قبل 25 جون سے 24 جولائی تک جموں و کشمیر میں نظر ثانی سے قبل والی سرگرمیاں انجام دیں گے۔

19 اگست کو ختم ہونے والی امرناتھ یاترا کی تکمیل کے بعد جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات ہونے کا امکان ہے۔ وزارت داخلہ نے جموں و کشمیر سے 60,000 اضافی نیم فوجی دستوں کے اہلکاروں کو واپس نہیں بلایا ہے جنہیں پارلیمانی انتخابات کے لیے یہاں تعینات کیا گیا تھا۔ حکام نے بتایا کہ ان دستوں کو امرناتھ یاترا کے لیے تعینات کیا جائے گا اور پھر اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے لیے مزید اضافی کمپنیاں تعینات کی جائیں گی۔

جموں و کشمیر کے چیف الیکٹورل آفیسر پی کے پولے نے مئی میں پارلیمانی انتخابات کے دوران ای ٹی وی بھارت کو بتایا تھا کہ امرناتھ یاترا کی تکمیل کے بعد ستمبر کے مہینے میں اسمبلی انتخابات ہوں گے۔

وزیر اعظم آج (21 جون) شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر (ایس کے آئی سی سی) میں یوگا کے عالمی دن میں شرکت کے لیے سرینگر میں تھے جہاں 7000 شرکاء یوگا میں حصہ لینے والے تھے، لیکن وادی میں بارش نے بڑی تقریب میں خلل ڈالی۔ گزشتہ شام یعنی 20 جون کو سری نگر پہنچنے کے فوراً بعد، مودی نے ایس کے آئی سی سی میں ’’Empowering Youth, Transforming J&K‘‘ (نوجوانوں کو بااختیار بنانا، جموں و کشمیر کو تبدیل کرنا) کے عنوان سے منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کیا اور جموں و کشمیر کے لوگوں کو جمہوری حقوق کی بحالی کی یقین دہانی کرائی، جس کا سیاسی جماعتوں نے خیرمقدم کیا۔

خطاب کے دوران مودی نے کہا: ’’اسمبلی انتخابات کی تیاریاں شروع ہو چکی ہیں۔ وہ دن دور نہیں جب جموں و کشمیر کے لوگ اپنی حکومت منتخب کرنے کے لیے ووٹ ڈالیں گے۔‘‘ نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ ’’میں دل کے رابطے کو یقینی بناتے ہوئے دہلی اور جموں و کشمیر کے درمیان فاصلے کم کرنے کی کوشش کر رہا ہوں۔‘‘

جموں و کشمیر میں سیاسی جماعتیں اسمبلی انتخابات کے انعقاد کا بے صبری سے انتظار کر رہی ہیں جو 2018 کے بعد سے نہیں ہوئے ہیں۔ آخری حکومت بی جے پی اور پی ڈی پی کے اتحاد سے قائم تھی اور بی جے پی نے اتحادی حکومت سے علیحدگی اختیار کی تھی۔ جون 2018 کے بعد سے جموں و کشمیر چھ سال کے طویل ترین صدر راج کے تحت رہا ہے۔ آرٹیکل 370 کی منسوخی اور ریاست کو جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کے بعد، جموں و کشمیر کا انتظام ایل جی اور ان کے واحد مشیر کے ذریعے چلایا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:’اسمبلی انتخابات کی تیاریاں شروع ہوگئیں‘، پی ایم مودی نے جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ دینے کا وعدہ کردیا -

ABOUT THE AUTHOR

...view details