سرینگر(جموں کشمیر): جموں و کشمیر پولیس کی جانب سے مشتہر کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق سال 2024 خطے میں اب تک کا گزشتہ دو دہائیوں سے بھی زائد عرصہ میں سب سے پر امن سال ثابت ہو رہا ہے۔ امسال عسکریت پسندی سے متعلق 16 واقعات میں سے صرف 20 ہلاکتیں رونما ہوئی ہیں۔ جنوری 2024 میں ایک عسکری واقعہ پیش آیا جس کے نتیجے میں ایک عسکریت پسند ہلاک ہو گیا۔ فروری میں دو شہری ہلاکتوں کے ساتھ دو عسکری واقعات رونما ہوئے۔ مارچ میں بھی فروری کی طرح ایک واقعہ پیش اایا دو شہریوں کی موت واقع ہوئی۔
اپریل 2024 میں تشدد میں اضافہ ہوا، کل سات واقعات کے نتیجے میں آٹھ ہلاکتیں ہوئیں جن میں تین شہری اور پانچ عسکریت پسند شامل تھے۔ مئی میں پانچ واقعات رونما ہوئے جن میں سات افراد ہلاک ہوئے، جن میں ایک شہری، ایک سیکورٹی فورس اہلکار اور پانچ عسکریت پسند شامل تھے۔ جموں و کشمیر پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق جنوری سے مئی 2024 تک، کل 20 ہلاکتیں ہوئیں جن میں آٹھ شہری، ایک سیکورٹی فورس کا جوان اور گیارہ عسکریت پسند شامل تھے۔ ایک سینئر پولیس افسر نے کہا: ’’ان واقعات کے باوجود، مجموعی طور تشدد میں نمایاں کمی آئی اور سال2024 کو جموں و کشمیر میں 24 برسوں میں سب سے پرامن سال کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔‘‘
گزشتہ دو دہائیوں سے زیادہ عرصے میں جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی سے متعلق اعلیٰ سطح کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔ سال 2000 میں 1385 واقعات ہوئے جن کے نتیجے میں 641 شہری ہلاک، 441 سیکورٹی فورسز اہلکار، 1708 عسکریت پسند ہلاک ہوئے اور ہلاک ہوئے 9افراد کی شناخت نہیں ہو سکی۔ کل 2799 ہلاکتیں پیش آئیں۔
سال 2001 میں واقعات کی تعداد بڑھ کر 2084 تک پہنچ گئی، جن میں 1024 عام شہری، 628 سیکورٹی فورسز اہلکار اور 2345 عسکریت پسند اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ مزیدیکہ 14 اموات کی شناخت نہیں ہو سکی جس سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 4011 ہوگئی۔ اس کے بعد 2002 میں 1642 واقعات میں کمی دیکھی گئی، جس کے نتیجے میں 837 عام شہری، 447 سیکورٹی فورسز اہلکار اور 1758 عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔ 56 نامعلوم اموات ہوئیں جبکہ کل 3098 ہلاکتیں ہوئیں۔
سال 2003 میں 1427 واقعات ریکارڈ کیے گئے جن میں 563 شہری، 319 سیکورٹی فورسز اہلکار اور 1504 عسکریت پسند مارے گئے۔ مزید 121 اموات کی شناخت نہ ہو سکی کل 2507 ہلاکتیں ہوئیں۔ سال 2004 میں 1061 واقعات ہوئے جن کے نتیجے میں 437 عام شہری، 318 سیکورٹی فورسز اہلکار اور 962 عسکریت پسند مارے گئے، 72 نامعلوم اموات کے ساتھ کل 1789 ہلاکتیں ہوئیں۔
سال 2005 میں یہ واقعات کم ہو کر 1004 رہ گئے، جن میں 454 عام شہری، 220 سیکورٹی فورسز اہلکار اور 987 عسکریت پسند مارے گئے۔ 56 نامعلوم اموات ہوئیں، جس سے کل تعداد 1717 ہوگئیں۔ سال 2006 میں 694 واقعات ہوئے جس کے نتیجے میں 256 شہری، 172 سیکورٹی فورسز کے اہلکار اور 607 عسکریت پسند مارے گئے 90 نامعلوم اموات کے ساتھ کل 1125 ہلاکتیں ہوئیں۔
سال 2007 میں 427 واقعات ریکارڈ کیے گئے جن میں 127 عام شہری، 119 سیکورٹی فورسز اہلکار اور 498 عسکریت پسند مارے گئے اور کل 744 ہلاکتیں ہوئیں۔ 2008 میں 261 واقعات رونما ہوئے جن کے نتیجے میں 71 شہری، 85 سیکورٹی فورسز اہلکار اور 382 عسکریت پسند مارے گئے کل 538 ہلاکتیں ہوئیں۔
سال 2009 میں 208 واقعات رونما ہوئے جن کے نتیجے میں 53 عام شہری، 73 سیکورٹی فورسز اہلکار اور 247 عسکریت پسند مارے گئے، جس سے مجموعی تعداد 373 ہوگئی۔ سال 2010 میں 189 واقعات ہوئے جن میں 34 عام شہری، 69 سیکورٹی فورسز اہلکار اور 258 عسکریت پسند شامل تھے، مارے گئے۔ جس کے نتیجے میں کل 361 ہلاکتیں ہوئیں۔