سیول:جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول کے خلاف مواخذے کی تحریک منظور ہونے کے بعد سب کی نظریں آئینی عدالت پر ٹکی ہوئی ہیں جو صدر یون سک یول کے مواخذے کا حتمی فیصلہ کرے گی۔ یون کو معطل کر دیا گیا ہے جب کہ وزیر اعظم قائم مقام صدر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
ہفتہ کو قومی اسمبلی نے صدر یون سک یول کے خلاف مواخذے کی تحریک منظور کر لی۔ یہ تجویز ان کے خلاف گزشتہ ہفتے مارشل لاء کا نفاذ کرنے کی وجہ سے لائی گئی تھی۔
یونہاپ نیوز ایجنسی کے مطابق اب عدالت کے پاس یہ فیصلہ کرنے کے لیے 180 دن ہیں کہ پارلیمنٹ کے فیصلے کو منظور کیا جائے یا نہیں۔ اس کے تحت یا تو یون کو عہدے سے ہٹا دیا جائے گا یا پھر انہیں عہدے پر بحال کر دیا جائے گا۔ صدر کے خلاف آخری مواخذہ 2016 میں ہوا تھا، جب اس وقت کی صدر پارک گیون ہائے کو ان کی سیٹ سے ہٹا دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:جنوبی کوریا کے صدرکو صرف چھ گھنٹوں میں مارشل لاء اٹھانا پڑا، ملک بھر میں جشن