غزہ:حماس نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کے تحت آج سنیچر کو جنوبی غزہ کی پٹی میں تین یرغمالیوں کو رہا کر دیا۔ فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل ان یرغمالیوں کے بدلے آج 183 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔
آج رہا کیے گئے یرغمالیوں کے نام اوفر کالڈرین، کیتھ سیگل اور یارڈن بائبس ہے۔ ان میں اوفر کالڈرین فرانسیسی شہریت اور کیتھ سیگل کے پاس امریکی شہریت بھی ہے۔
حماس نے آج پہلے دو اسرائیلی یرغمالیوں اوفر کالڈرین اور یارڈن بائبس کو رہا کیا جو اسرائیل پہنچ چکے ہیں۔ ان دونوں کی رہائی کے بعد امریکی اسرائیلی 65 سالہ کیتھ سیگل کو ریڈ کراس کے حوالے کیا۔ یہ تیسرا یرغمالی ہے جسے آج جنگ بندی معاہدے کے تحت رہا کیا جانا تھا۔ اس کے بعد اب اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطنیوں کی رہائی کی باری ہے جسے ممکنہ طور پر شام تک مکمل کر لیا جائے گا۔
حماس کے مزاحمت کاروں نے 35 سالہ یارڈن بیباس اور 54 سالہ فرانسیسی-اسرائیلی اوفر کالڈیرون کو جنوبی غزہ کی پٹی کے قصبے خان یونس میں ریڈ کراس کے حوالے کیا۔ ان تینوں کو سات اکتوبر 2023 کو حماس کی قیادت میں ہوئے حملوں کے دوران یرغمال بنایا گیا تھا۔
یہ نازک معاہدہ تقریباً دو ہفتوں سے جاری ہے، لڑائی روک دی گئی ہے اور غزہ پٹی میں امداد میں اضافے کی اجازت دی گئی ہے۔ توقع ہے کہ جنگ بندی کے ابتدائی چھ ہفتوں کے دوران تقریباً 2000 فلسطینی قیدیوں اور 33 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا عمل مکمل کر لیا جائے گا۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اسے حماس سے اطلاع ملی ہے کہ ان یرغمالیوں میں سے آٹھ یرغمالی ہلاک ہو چکے ہیں۔