اقوام متحدہ: رفح میں رہائشی مکانات پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 15 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔ رفح کے النصر محلے میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے میں گیارہ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں، جب کہ رفح شہر کے مشرق میں الجنینا محلے میں ایک رہائشی اپارٹمنٹ پر بمباری سے چار افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ دوسری جانب اسرائیل رفح میں زمینی کارروائی کی تیاری کر رہا ہے۔ ایسے میں عرب ممالک اور اقوام متحدہ نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے۔
- رفح پر اسرائیلی حملے کے خطرے کے درمیان عرب گروپ کا اقوام متحدہ میں ہنگامی اجلاس
عرب گروپ نے اقوام متحدہ میں یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہنگامی اجلاس کیا۔ گروپ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے غزہ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا اعلان کرنے کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال۔ عرب گروپ نے واضح کیا کہ، وہ واقعی رفح میں اسرائیلی کارروائی سے متعلق فکر مند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ سلامتی کونسل کے صدر گیانا کے نائب سفیر سے بھی ملاقات کرنے جا رہے ہیں، تاکہ سلامتی کونسل کے سامنے جنگ بندی کی قرارداد پیش کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو دوگنا کر سکیں۔ عرب گروپ نے بڑی تباہی کو روکنے کے لیے امریکہ پر بھی دباو بنانے کا منصوبہ بنایا ہے۔
- اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے رفح پر اسرائیلی کارروائی کے منصوبے پر تشویش کا اظہار کیا:
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ اگر رفح پر زمینی حملہ ہوا تو عام شہریوں کا کیا ہو گا۔ انہوں نے عرب گروپ کے خدشات کو نوٹس میں لاتے ہوئے کہا کہ شہریوں کی جبری نقل مکانی بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی ہے۔
فی الحال 1.4 ملین فلسطینی اب رفح میں مقیم ہیں۔
- اقوام متحدہ رفح میں شہریوں کے مستقبل سے متعلق فکر مند:
اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے کہا ہے کہ متوقع اسرائیلی زمینی حملے سے قبل رفح میں شہریوں کے مستقبل کو لے کر وہ انتہائی فکر مند ہیں۔
دوجارک نے نیویارک میں صحافیوں کو بتایا کہ، "میرے خیال میں جو بات واضح ہے وہ یہ ہے کہ لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ لیکن ہم کسی بھی زبردستی نقل مکانی نہیں دیکھنا چاہتے، جو کہ ان کی مرضی کے خلاف ہے،"