اردو

urdu

ETV Bharat / international

امریکی سینیٹ نے اسرائیل کو جارحانہ ہتھیاروں کی فروخت روکنے کی تینوں قراردادوں کو مسترد کر دیا

سینیٹ نے برنی سینڈرز کی طرف سے غزہ جنگ کے لیے اسرائیل کو کچھ ہتھیاروں کی فروخت کو روکنے کی کوشش کو مسترد کر دیا۔

امریکی سینیٹ
امریکی سینیٹ (AP)

By AP (Associated Press)

Published : 6 hours ago

واشنگٹن: امریکی سینیٹ نے بدھ کے روز سینیٹ برنی سینڈرز کی طرف سے غزہ جنگ کے لیے اسرائیل کو جارحانہ ہتھیاروں کی فروخت روکنے کی کوششوں کو مسترد کر دیا۔ برنی سینڈرز نے اسرائیلی حملوں میں شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافہ کا حوالا دیا تھا۔

ورمونٹ کے قانون ساز اور ڈیموکریٹس کے ایک چھوٹے سے گروپ نے اسرائیل کو کچھ ٹینک اور مارٹر راؤنڈز اور اسمارٹ بم کٹس کی فروخت کو روکنے کے لیے زور لگایا لیکن ناکام دہے۔ فروخت کو روکنے کی پہلی کوشش کو بھاری اکثریت سے مسترد کر دیا گیا، اور دو مزید کوششیں بھی شکست سے دوچار ہوئیں۔

سینڈرز نے جارحانہ ہتھیاروں کی فروخت روکنے کی قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو کی حکومت نے "صرف حماس کے خلاف جنگ نہیں چھیڑی بلکہ اس نے فلسطینی عوام کے خلاف ہر طرح کی جنگ چھیڑ دی ہے۔"

کانگریس مشترکہ قراردادوں کے ساتھ بھی ہتھیاروں کی فروخت کو روکنے میں کبھی کامیاب نہیں ہوئی۔

امریکی سینیٹرس کا یہ اقدام 30 دن کی بائیڈن انتظامیہ کی اس ڈیڈ لائن کے بعد آیا ہے جس میں بائیڈن انتظامیہ نے اسرائیل کو غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل میں اضافہ کے لیے مزید اقدامات کی ہدایت دی تھی۔ بائیڈن انتظامیہ نے انتباہ دیا تھا کہ اگر اسرائیل ایسا نہیں کرتا تو امریکہ اسرائیل کو ہتھیار فراہم نہیں کرے گا۔ امریکی مطالبات میں یہ بھی شامل تھا کہ اسرائیل سخت متاثرہ شمالی غزہ میں بھوک سے مرنے والے شہریوں کے لیے امداد کی ترسیل پر لگ بھگ مکمل پابندی ہٹائے۔

سرکردہ عالمی امدادی تنظیموں کا کہنا ہے کہ اسرائیل مناسب تعداد میں امدادی ٹرکوں کی اجازت دینے کے امریکی مطالبے کو پورا کرنے میں ناکام رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے حکام کے مطابق، امریکی ڈیڈ لائن کے اختتام کے قریب پہنچتے ہی شمالی غزہ کی پوری آبادی قحط، فضائی حملوں یا دیگر خطرات سے تباہ ہونے کے خطرے سے دوچار ہے۔

سات اکتوبر 2023 سے غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت میں 44,000 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، ان میں خواتین اور بچوں کی تعداد زیادہ ہے۔ اسرائیلی حملوں میں ایک لاکھ سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔

سینیٹ کے فلور پر سینڈر نے کہا کہ جنگ کے لیے اسرائیل کو امریکی اسلحے کی مسلسل فراہمی نے امریکی قانون کی خلاف ورزی کی ہے اور دنیا میں امریکہ کی شبیہ کو نقصان پہنچایا ہے۔

ریپبلکن مضبوطی سے اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو کے پیچھے کھڑے ہیں اور اگلے سال نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد کانگریس کے دونوں ایوانوں کو کنٹرول کریں گے۔

امریکی صدارتی مہم میں غزہ جنگ کے دوران اسرائیل کے لیے تقریباً 18 بلین ڈالر کی فوجی مدد فراہم کرنا ایک اہم ایشو تھا، جس میں ریپبلکن نے اسرائیل کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

نو منتخب صدر ٹرمپ نے اسرائیل کی بھرپور حمایت کا عزم تو ظاہر کیا ہے تاہم نتن یاہو سے غزہ جنگ کو جلد از جلد ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details