اسلام آباد: پاکستان نے ایک بار پھر کشمیر کا مسئلہ اٹھایا اور بھارت کے ساتھ مذاکرات کی خواہش کا اعادہ کیا۔ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے بدھ کو مظفرآباد میں 'یوم یکجہتی کشمیر' کے موقعے پر پاکستان کے زیر انتظام کشمیر (پی او کے) کی اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ملک بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے۔ شریف نے کشمیری عوام کے تئیں اپنی حمایت کا بھی اظہار کیا۔
واضح رہے کہ یوم یکجہتی کشمیر پاکستان کی جانب سے ہر سال پانچ فروری کو کشمیریوں کی حمایت کے لیے منایا جاتا ہے۔ گذشتہ روز اس موقعے پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم کشمیر سمیت تمام مسائل کا حل مذاکرات سے چاہتے ہیں۔
انہوں نے ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کو پانچ اگست 2019 کی ذہنیت سے باہر آکر اقوام متحدہ سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنا چاہیے اور بات چیت شروع کرنی چاہیے۔ شہباز شریف نے بھارت پر ہتھیار جمع کرنے کا الزام بھی لگایا۔ انہوں نے کہا کہ ہتھیار اکٹھا کرنے سے امن نہیں آئے گا اور نہ ہی اس خطے کے لوگوں کی تقدیر بدلے گی۔
وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے لیے آگے بڑھنے کا واحد راستہ بات چیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ 1999 کے لاہور اعلامیہ میں پہلے ہی لکھا جا چکا ہے اور جس پر بھارت کے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے دورہ پاکستان کے دوران اتفاق ہوا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے بھارت نے پانچ اگست 2019 کو بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کو ختم کر دیا۔ نیز، سابقہ ریاست کو مرکز کے زیر انتظام دو خطوں میں تقسیم کر دیا۔ ہندوستان نے بارہا کہا ہے کہ وہ دہشت گردی، دشمنی اور تشدد سے پاک ماحول میں پاکستان کے ساتھ معمول کے پڑوسی کی طرح تعلقات چاہتا ہے۔
مزید پڑھیں:نئی دہلی کو کشمیر کے لیے اپنا رویہ بدلنا ہوگا: میرواعظ کشمیر