کراچی: پاکستان میں ہفتے کے روز منکی پاکس وائرس کے مزید دو نئے کیسز سامنے آئے ہیں، جس سے تشویش میں اضافہ ہوگیا ہے۔ ملک میں اب تک اس وائرس سے متاثرہ تین مریضوں کی تصدیق ہو چکی ہے۔ ملک میں اس وائرس کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر حکومت پاکستان نے ہوائی اڈوں سمیت تمام داخلی راستوں پر سخت نگرانی اور احتیاطی تدابیر کا حکم دیا ہے۔ ایکسپریس ٹریبیون نے حکام کے حوالے سے یہ اطلاع دی ہے۔ بارڈر ہیلتھ سروس پاکستان نے متعلقہ حکام کو ایک مراسلہ بھی جاری کیا ہے کہ وہ منکی پاکس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سخت نگرانی اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
اب تک پاکستان کے مختلف علاقوں میں منکی پاس کے پنجاب سے 4، خیبرپختونخواسے 3 کیسز رپورٹ ہوئے، جب کہ بلوچستان اور سندھ سے ایک ایک کیس رپورٹ ہوا ہے، اس کی علامات 4 سے 15 روز میں ظاہر ہوتی ہیں۔ بخار، جسم میں درد، گوشت کا بڑھ جانا ایم پاکس کی علامات ہیں۔
غور طلب ہے کہ یہ وائرس جسے ایم پاکس بھی کہا جاتا ہے، ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو (DRC) اور افریقہ میں اس کے پڑوسی ممالک میں سیکڑوں افراد کی جان لے چکا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) نے ایم پاکس کو عالمی ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیا ہے۔ یہ وائرس کافی مہلک ہے اور زیادہ آسانی سے پھیلتا ہے۔ پاکستان میں اس انفیکشن سے مثبت پائے جانے والے تین افراد کو اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ تینوں مریض صوبہ خیبر پختونخوا کے رہائشی ہیں۔ خیبرپختونخوا کے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز سلیم خان نے بتایا کہ دو مریض متحدہ عرب امارات سے آئے تھے۔ اس کے علاوہ تیسرے مریض کے نمونے تصدیق کے لیے نیشنل ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ اسلام آباد بھجوائے گئے ہیں۔ پاکستان کی وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ متاثرہ افراد کی رابطہ فہرست تیار کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ لوگوں کے نمونے لیے جا رہے ہیں۔ حکام نے بتایا کہ تینوں مریضوں کے لیے علیحدہ فہرست تیار کی جا رہی ہے۔ ساتھ ہی حکومت کا کہنا ہے کہ ملک کے مختلف اسپتالوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ وزارت صحت اور بارڈر ہیلتھ سروسز ہر صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔