حیدرآباد: آج کل پاکستان سیاست اور آئی ایم ایف سے لون حاصل کرنے کے لیے نت نئے راستوں کی کھوج اور بیان بازیوں کے لیے خبروں میں بنا ہوا ہے۔ لیکن پاکستانی عوام اپنے ملک کو آگے رکھنے کے لیے جی جان سے کوشش کر رہی ہے۔ بھارت سے ہر محاذ میں پچھڑنے کے باوجود پاکستان نے ایک محاذ پر بھارت ہی نہیں امریکہ اور چین جیسے سوپر پاور ممالک کو بھی پیچھے کرنے میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔
یہ تو ماننا پڑے گا کہ پاکستانی عوام نے پاکستان کی شہباز شریف حکومت کو خود کو بھارت سے آگے کہنے کا ایک موقع فراہم کر دیا ہے۔ اب آپ سوچ رہے ہوں گے کہ، پاکستانی عوام ایسا کیا کر رہی ہے جس نے ان کے ملک کو بھارت سے آگے کر دیا ہے۔ ایسا کیا کارنامہ ہے جس میں امریکہ، چین اور بھارت بھی اس کے سامنے کچھ بھی نہیں ہیں۔ تو آیئے جانتے ہیں، پاکستانی عوام کا وہ شوق جس نے اسے فخر کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔
- پاکستان کا کارنامہ:
دنیا بھر میں پانی کے بعد چائے دوسرا سب سے زیادہ پیا جانے والا مشروب ہے۔ کچھ ممالک نے اس کی کھپت میں اضافہ کر دیا ہے۔ اس فہرست میں ترکیہ کا نام سرفہرست ہے جو کہ دنیا کا سب سے بڑا صارف ہے۔ ہندوستان میں لوگ ایک سال میں 0.32 کلو چائے پیتے ہیں۔ ہندوستان اس فہرست میں 23ویں نمبر پر ہے۔ جبکہ امریکہ اس فہرست میں 26ویں نمبر پر ہے۔ دنیا بھر میں ہر سال تقریباً 7 بلین میٹرک ٹن چائے تیار کی جاتی ہے، جس میں چین، بھارت، کینیا، سری لنکا اور انڈونیشیا پیداوار کے حجم کے لحاظ سے چائے کے اہم پروڈیوسرز میں شامل ہیں۔ پاکستان چائے کی کھپت میں دنیا بھر میں چوتھے نمبر پر ہے۔ قرض کا بوجھ ہو یا دیگر مسائل پاکستانی عوام چائے کی چسکی سے تمام ٹینشن کا حل نکال لیتے ہیں۔ پاکستان میں لوگ ایک سال میں 1.50 کلو چائے پیتے ہیں۔
اسٹیٹسٹا کنزیومر مارکیٹ آؤٹ لک کے مطابق، 2025 تک عالمی چائے کی مارکیٹ کا حجم 266.7 بلین ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔ چائے پینے کے کلچر کی جڑیں ان ممالک میں گہری ہیں، جہاں ایک کپ گرم چائے پینا روزمرہ کی زندگی کا لازمی حصہ بن چکا ہے۔ بھارت اور سری لنکا بھی چائے پیدا کرنے والے سرفہرست ممالک میں شامل ہیں، جہاں عالمی سطح پر چائے کی کھپت میں سالانہ اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ترکی، آئرلینڈ اور برطانیہ، چائے پینے والے تین سب سے بڑے ممالک بھی چائے کی عالمی معیشت میں بڑے پیمانے پر حصہ ڈالتے ہیں۔
- ترکی میں چائے کا استعمال: