اسلام آباد: پاکستان کے نے کئی سخت شرائط کو قبول کرتے ہوئے آئی ایم ایف کے ساتھ قرض پروگرام سے متعلق اسٹاف لیول معاہدہ طے کر لیا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق اسٹاف لیول معاہدے کی آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ سے منظوری لی جائے گی۔ حالانکہ عالمی مالیاتی فنڈ نے اس سلسسے میں اپنا اعلامیہ بھی جاری کردیا ہے۔ معاہدے کے مطابق پاکستان کو سات ارب ڈالر کا قرض 37 ماہ کے عرصہ میں دیا جائے گا۔
اعلامیے کے مطابق 7 ارب ڈالر مالیت کے معاہدے کے لیے پاکستان ٹیکس نیٹ بڑھانے، ٹیکس چھوٹ ختم کرنے، زراعت، ریٹیل، ایکسپورٹ سیکٹرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے پر رضا مندی ظاہر کر دی ہے۔
آئی ایم ایف نے اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ گزشتہ ایک سال میں پاکستان میں مہنگائی میں کمی آئی ہے، پاکستان میں معاشی استحکام کو فروغ ملا ہے، پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر بھی بہتر ہوئے ہیں۔ اس لئے نیا قرض پروگرام پاکستان میں معاشی استحکام کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ آئی ایم ایف اعلامیے کے مطابق پروگرام کا مقصد پاکستان میں میکرو اکنامکس استحکام کو مضبوط کرنے میں مدد کرناہے۔ پبلک فنانس کو بہتر اور مہنگائی میں کمی نئے قرض پروگرام کے مقاصد میں شامل ہیں۔
آئی ایم ایف نے نئے قرض پروگرام کی منظوری کے ساتھ پاکستان کے سامنے سخت شرائط بھی رکھے ہیں۔ پاکستان کو فسکل اینڈ مانیٹری پالیسی میں اصلاحات لانا لازمی کیا گیا ہے اسی کے ساتھ پاکستان کو ریاستی ملکیتی اداروں کے انتظامی امور بھی بہتر کرنا ہوں گے۔ اس کے علاوہ آئی ایم ایف نے پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے سب کو ایک جیسا ماحول فراہم کرنے کی شرط بھی رکھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: