اسلام آباد: پاکستان میں جمعرات کو ہونے والی ووٹنگ کے بعد کاونٹنگ گزشتہ شام پانچ بجے کے بعد سے ہی جاری ہے۔ لیکن 22 گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی ابھی تک حتمی نتائج کا اعلان نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے یہ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے الیکشن کمیشن انتخابی نتائج کو متنازع بنا رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق صوبائی لحاظ سے پنجاب میں نواز شریف کی پارٹی مسلم لیگ نون، خیبرپختونخوا میں عمران خان کی پارٹی پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار اور سندھ میں بلاول بھٹو کی پارٹی آگے ہے۔ جبکہ قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے 90 آزاد امیدوار جیت چکے ہیں۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق گزشتہ رات لیڈ کرنے والے آزاد امیدواروں کی تعداد 134 سے زیادہ بتائی جارہی تھی۔ لیکن جیسے جیسے وقت گزرتا جا رہا ہے ویسے ویسے آزاد امیدواروں کے ہارنے کا سلسلہ بھی بڑھتا جارہا ہے۔ جس کی وجہ سے پاکستانی میڈیا خود الیکشن کمیشن پر سنگین سوالات کھڑے کر رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جیل میں بند سابق وزیر اعظم عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار رات میں مختلف حلقوں میں لیڈ کر رہے تھے کہ اسی دوران الیکشن کمیشن نے نتائج کو روک دیا جس کے بعد پورے ملک میں تشویش کی لہر دوڑ گئی کہ اب کچھ غلط ہونے والا ہے۔ ہوا بھی کچھ ایسا ہی کی اگلے صبح کئی آزاد امیدوار نواز شریف کی پارٹی کے امیدوار سے پیچھے ہوگئے۔ خود سابق وزیراعظم نواز شریف آزاد امیدوار یاسمین راشد سے رات میں پیچھے تھے لیکن صبح کے وقت وہ ان سے ایک لاکھ سے زائد ووٹ حاصل کرکے الیکشن جیت گئے جب کہ دوسری سیٹ سے وہ ہار گئے ہیں۔
نواز شریف کے علاوہ بھی بہت سے لیڈر رات میں پیچھے رہنے کے بعد صبح میں سبقت حاصل کر لیے ہیں، جس کے بعد انتخابی نتائج پر سوال کھڑے ہونے شروع ہوگئے ہیں۔ پاکستانی میڈٰا کے مطابق ابھی بھی پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار تمام پارٹیوں سے آگے ہیں۔ پاکستانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق الیکشن رول میں ہے کہ جمعرات کو ہونے والی ووٹنگ کی گنتی جمعرات کی رات 10 بجے تک مکمل ہو جانی چاہیے تھی۔ لیکن 22 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی الیکشن کمیشن تیزی سے نتائج کا اعلان نہیں کر رہا۔