ETV Bharat / jammu-and-kashmir

ترال میں پانی کی شدید قلت، ایم ایل اے کہتے ہیں کہ اپریل میں پیسے ملیں گے تو ٹینکر لاؤں گا - WATER SHORTAGE

ماضی میں پانی سے لبالب رہنے والا آری پل کا چشمہ سوکھ چکا ہے، ایم ایل اے کہتے ہیں کہ ٹینکر کیلئے پیسے نہیں۔

ترال میں پانی کی شدید قلت
ترال میں پانی کی شدید قلت (Image Source: ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 20, 2025, 6:07 PM IST

Updated : Jan 20, 2025, 7:05 PM IST

ترال (جنوبی کشمیر): شبیر احمد بٹ

جنوبی کشمیر کے سب ضلع ترال میں پینے کے پانی کی شدید قلت نے ایک بحرانی صورت اختیار کی ہے۔ ایک زمانے میں آری پل کے چشمے سے نکلنے والا صاف و شفاف پانی معمولی لاگت سے نشیبی دیہات اور خاص قصبہ ترال کے ہزاروں لوگوں کی ضروریات پوری کرتا تھا لیکن یہ چشمہ خشک ہونے کی وجہ سے اب لوگ پانی کی بوند بوند کیلئے ترس رہے ہیں۔

ترال سے تقریباً دس کلومیٹر دور آری پل میں ایک پہاڑی کے دامن میں آری پل کا چشمہ، قدرت کا ایک شاہکار ہے۔ ایک ٹیڑھے پتھر سے پھوٹنے والے اس چشمے سے لاکھوں گیلن پانی روزانہ پائپوں کے ذریعے گھروں کو فراہم کیا جاتا تھا لیکن اس سال خشک سالی کی وجہ سے اس چشمے میں پانی سوکھ گیا ہے جبکہ اس پر قائم کیا گیا ٹراؤٹ مچھلیوں کا فارم بھی بند ہونے کی دہلیز پر ہے۔

ترال میں پانی کی شدید قلت (Video Source: ETV Bharat)


مقامی لوگوں کے مطابق آری پل میں پانی کا نکاس بند ہونے کی وجہ سے اس چشمہ پر منحصر قریباً ستر سے زاید دیہات میں پینے کے پانی کی قلت پیدا ہوگئی ہے اور عوام کو سردی کے ان ایام میں زبردست مشکلات درپیش ہیں۔ محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ جسے اب جل شکتی کا نام دیا گیا ہے، کے اہلکاروں نے ہاتھ کھڑے کئے ہیں کیونکہ ان کی سپلائی لائن بند ہوگئی ہے اور ٹینکرز کے ذریعے پانی فراہم کرنا ان کے بس کی بات نہیں ہے۔


ایک مقامی شہری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ لوگوں کو دعا کرنی چاہئے کہ آسمان سے رحمت باراں برسے تاکہ آری پل چشمے کی عظمت رفتہ بحال ہو اور یہ دوبارہ پانی سے لبالب بھر جائے۔ انہوں نے کہا کہ موسمی تبدیلیوں کیلئے لوگ بھی ذمہ دار ہیں کیونکہ انہوں نے پانی کے ذخائر کی حفاظت نہیں کی اور اب صورتحال یہ ہے کہ لوگ بوند بوند پانی کیلئے ترسنے لگے ہیں۔


مقامی لوگوں کے مطابق آری پل چشمہ سوکھ جانے سے لوگوں کو پانی حاصل کرنے میں زبردست پریشانیاں جھیلنی پڑ رہی ہیں۔ لمبے وقت سے بارشیں نہ ہونے سے آری پل کا قدرتی چشمہ پہلے ہی سوکھ گیا ہے۔ تاہم محکمہ جل شکتی بھی پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے حوالے سے سنجیدہ اقدامات نہیں اٹھا رہا ہے، جبکہ صارفین ہر گھر کو نل سے جوڑنے کے لیے بیانات تو داغ رہے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ ٹینکر سروس کے نام پر عوام کے ساتھ مذاق کیا جارہا ہے کیونکہ ترال جیسے وسیع علاقے کے لیے محض دو ٹینکر ہی موجود ہیں۔ محکمہ کے اہلکار لوگوں کو اپیل کررہے ہیں کہ وہ پانی کا معقول استعمال کریں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جھیل ڈل اور جھیل آری پل کو ایک ہی منبع سے مختلف سمتوں میں پانی موصول ہوتا ہے کیونکہ زمینی لحاظ سے سرینگر شہر کا داچھی گام علاقہ، ترال سے ملتا ہے۔
ترال سے حال ہی میں منتخب ہوئے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے ممبر اسمبلی رفیق احمد نائیک نے اعتراف کیا کہ علاقے میں پانی کی قلت کا شدید مسئلہ درپیش ہے۔ انہوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ لوگوں کو بارشوں کیلئے دعا کرنی چاہئے تاکہ اس مسئلے کا ازالہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ابھی تک حلقہ انتخاب کی ترقی سے متعلق فنڈر یا سی ڈی ایف واگزار نہیں ہوا ہے۔ اس لئے وہ ٹینکرز خریدنے کے معاملے میں کچھ نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ اپریل مہینے میں سی ڈی ایف واگزار ہونے کی توقع ہے اور انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس رقم سے بجلی ٹرانسفارمز کے ساتھ ساتھ واٹر ٹینکرز پر بھی رقم خرچ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ترال کی وسیع آبادی کو دو ٹینکرز کے ذریعے پانی فراہم نہیں کیا جاسکتا۔ رفیق نائیک نے کہا کہ انہوں نے پانی کی قلت کامسئلہ متعلقہ وزیر اور جل شکتی محکمے کے افسروں کے ساتھ بھی اٹھایا ہے۔

ترال (جنوبی کشمیر): شبیر احمد بٹ

جنوبی کشمیر کے سب ضلع ترال میں پینے کے پانی کی شدید قلت نے ایک بحرانی صورت اختیار کی ہے۔ ایک زمانے میں آری پل کے چشمے سے نکلنے والا صاف و شفاف پانی معمولی لاگت سے نشیبی دیہات اور خاص قصبہ ترال کے ہزاروں لوگوں کی ضروریات پوری کرتا تھا لیکن یہ چشمہ خشک ہونے کی وجہ سے اب لوگ پانی کی بوند بوند کیلئے ترس رہے ہیں۔

ترال سے تقریباً دس کلومیٹر دور آری پل میں ایک پہاڑی کے دامن میں آری پل کا چشمہ، قدرت کا ایک شاہکار ہے۔ ایک ٹیڑھے پتھر سے پھوٹنے والے اس چشمے سے لاکھوں گیلن پانی روزانہ پائپوں کے ذریعے گھروں کو فراہم کیا جاتا تھا لیکن اس سال خشک سالی کی وجہ سے اس چشمے میں پانی سوکھ گیا ہے جبکہ اس پر قائم کیا گیا ٹراؤٹ مچھلیوں کا فارم بھی بند ہونے کی دہلیز پر ہے۔

ترال میں پانی کی شدید قلت (Video Source: ETV Bharat)


مقامی لوگوں کے مطابق آری پل میں پانی کا نکاس بند ہونے کی وجہ سے اس چشمہ پر منحصر قریباً ستر سے زاید دیہات میں پینے کے پانی کی قلت پیدا ہوگئی ہے اور عوام کو سردی کے ان ایام میں زبردست مشکلات درپیش ہیں۔ محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ جسے اب جل شکتی کا نام دیا گیا ہے، کے اہلکاروں نے ہاتھ کھڑے کئے ہیں کیونکہ ان کی سپلائی لائن بند ہوگئی ہے اور ٹینکرز کے ذریعے پانی فراہم کرنا ان کے بس کی بات نہیں ہے۔


ایک مقامی شہری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ لوگوں کو دعا کرنی چاہئے کہ آسمان سے رحمت باراں برسے تاکہ آری پل چشمے کی عظمت رفتہ بحال ہو اور یہ دوبارہ پانی سے لبالب بھر جائے۔ انہوں نے کہا کہ موسمی تبدیلیوں کیلئے لوگ بھی ذمہ دار ہیں کیونکہ انہوں نے پانی کے ذخائر کی حفاظت نہیں کی اور اب صورتحال یہ ہے کہ لوگ بوند بوند پانی کیلئے ترسنے لگے ہیں۔


مقامی لوگوں کے مطابق آری پل چشمہ سوکھ جانے سے لوگوں کو پانی حاصل کرنے میں زبردست پریشانیاں جھیلنی پڑ رہی ہیں۔ لمبے وقت سے بارشیں نہ ہونے سے آری پل کا قدرتی چشمہ پہلے ہی سوکھ گیا ہے۔ تاہم محکمہ جل شکتی بھی پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے حوالے سے سنجیدہ اقدامات نہیں اٹھا رہا ہے، جبکہ صارفین ہر گھر کو نل سے جوڑنے کے لیے بیانات تو داغ رہے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ ٹینکر سروس کے نام پر عوام کے ساتھ مذاق کیا جارہا ہے کیونکہ ترال جیسے وسیع علاقے کے لیے محض دو ٹینکر ہی موجود ہیں۔ محکمہ کے اہلکار لوگوں کو اپیل کررہے ہیں کہ وہ پانی کا معقول استعمال کریں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جھیل ڈل اور جھیل آری پل کو ایک ہی منبع سے مختلف سمتوں میں پانی موصول ہوتا ہے کیونکہ زمینی لحاظ سے سرینگر شہر کا داچھی گام علاقہ، ترال سے ملتا ہے۔
ترال سے حال ہی میں منتخب ہوئے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے ممبر اسمبلی رفیق احمد نائیک نے اعتراف کیا کہ علاقے میں پانی کی قلت کا شدید مسئلہ درپیش ہے۔ انہوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ لوگوں کو بارشوں کیلئے دعا کرنی چاہئے تاکہ اس مسئلے کا ازالہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ابھی تک حلقہ انتخاب کی ترقی سے متعلق فنڈر یا سی ڈی ایف واگزار نہیں ہوا ہے۔ اس لئے وہ ٹینکرز خریدنے کے معاملے میں کچھ نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ اپریل مہینے میں سی ڈی ایف واگزار ہونے کی توقع ہے اور انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس رقم سے بجلی ٹرانسفارمز کے ساتھ ساتھ واٹر ٹینکرز پر بھی رقم خرچ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ترال کی وسیع آبادی کو دو ٹینکرز کے ذریعے پانی فراہم نہیں کیا جاسکتا۔ رفیق نائیک نے کہا کہ انہوں نے پانی کی قلت کامسئلہ متعلقہ وزیر اور جل شکتی محکمے کے افسروں کے ساتھ بھی اٹھایا ہے۔

Last Updated : Jan 20, 2025, 7:05 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.