اسلام آباد (پاکستان): توشہ خانہ ریفرنس کیس میں 14 سال کی سزا پانے والی بشریٰ بی بی کو سب جیل کے طور پر نامزد ان کے شوہر عمران خان کی اسلام آباد رہائش گاہ بنی گالہ منتقل کردیا گیا ہے۔ سابق خاتون اول نے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں احتساب عدالت کے سامنے رضاکارانہ طور پرخودسپردگی کی تھی، جہاں قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے انہیں اپنی تحویل میں لے لیا۔ اسلام آباد کے چیف کمشنر نے بنی گالہ میں مجرم بشریٰ بی بی کی رہائش گاہ کو اگلے احکامات تک سب جیل قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ "چیف کمشنر، اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری مجرم بشریٰ بی بی (رہائشی کمپاؤنڈ، خان ہاؤس بنی گالہ، موہڑہ نور، اسلام آباد) کی رہائش گاہ کو اگلے احکامات تک سب جیل قرار دیا جاتا ہے۔"
اے آر وائی نیوز نے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ، بنی گالہ میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، جیل کا عملہ بنی گالہ کے اندر تعینات ہے، جب کہ اسلام آباد پولیس کے اہلکار عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر موجود رہیں گے۔ توشہ خانہ کیس میں احتساب عدالت نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو 14 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ عدالت نے نہ صرف سخت قید کی سزا سنائی بلکہ خان کو اگلے 10 سال تک کسی بھی عوامی عہدے پر فائز رہنے سے بھی نااہل قرار دیا۔
فیصلے کے تحت جوڑے پر 1.573 بلین روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔ اے آر وائی نیوز نے رپورٹ کیا کہ گزشتہ سال الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے پی ٹی آئی کے سربراہ کو "جھوٹے بیانات اور غلط بیانات" دینے پر نااہل قرار دینے کے بعد توشہ خانہ کیس قومی سیاست میں ایک بڑا تنازعہ بن گیا۔ توشہ خانہ کیس میں بشریٰ بی بی کو 14 سال کی سزا کے بعد بنی گالہ کی سب جیل منتقل کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: