جنیوا:ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے ادارہ صحت کے پاس صرف اتنا ایندھن ہے کہ وہ غزہ کے جنوب میں مزید تین دن تک اپنا طبی آپریشن چلا سکتا ہے۔
بدھ کو ایک پریس بریفنگ میں، ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے کہا کہ رفح کے تین اسپتالوں میں سے ایک کو پہلے ہی بند کیا جا چکا ہے، انہوں نے کہا کہ مصر میں رفح کراسنگ کی بندش کا مطلب ہے کہ ایندھن اس علاقے میں داخل نہیں ہوسکا ہے جس کے سنگین نتائج سامنے آسکتے ہیں۔
ٹیڈروس نے کہا، "رفح میں مزید امداد کی ترسیل کے بغیر، ہم اسپتالوں میں جان بچانے والی امداد کو برقرار نہیں رکھ سکتے۔" انہوں نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق رفح میں 1.4 ملین افراد خطرے میں ہیں جن میں 600,000 بچے بھی شامل ہیں۔
مقبوضہ فلسطینی علاقے میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندے ڈاکٹر ریک پیپرکورن نے کہا کہ ایندھن کی کمی کی وجہ سے ایجنسی نے غزہ کے شمال میں اپنی کارروائیاں اگلے ہفتے تک کے لیے معطل کر دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ڈبلیو ایچ او خطے کو کچھ طبی آلات فراہم کر رہا ہے، جس میں 15 ڈائیلاسز مشینیں بھی شامل ہیں اور اس کے پاس سامان کے گودام موجود ہیں، لیکن یہ سب اب بھی ناکافی ہے۔
فلسطینی علاقوں میں اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے دفتر کے سربراہ آندریا ڈی ڈومینیکو نے منگل کو کہا کہ اقوام متحدہ عام طور پر غزہ میں روزانہ 200,000 لیٹر ڈیزل ایندھن استعمال کرتا ہے۔ منگل کی رات تک، صرف 30,000 لیٹر ڈیزل بچا ہوا تھا۔
- غزہ میں ایندھن کی ترسیل دوبارہ شروع کرنے کے لیے اقوام متحدہ اسرائیل اور مصر کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے: