اردو

urdu

ETV Bharat / international

رفح کراسنگ بند کرنے کے بعد غزہ کے اسپتالوں میں صرف 3 دن کا ایندھن بچا ہے: ڈبلیو ایچ او - RAFAH INVASION

رفح کراسنگ پر اسرائیلی فوج کے کنٹرول حاصل کرنے کے بعد سے جنگ زدہ غزہ میں ایندھن سمیت دیگر انسانی امداد تعطل کا شکار ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق اگر یہی حال رہا تو ایندھن کی کمی کے چلتے تین دن بعد غزہ کے اسپتال کام کرنا بند کر دیں گے۔

رفح کراسنگ
رفح کراسنگ بند کرنے کے بعد صرف 3 دن کا ایندھن بچا ہے: ڈبلیو ایچ او (تصویر: اے پی)

By AP (Associated Press)

Published : May 9, 2024, 11:04 AM IST

Updated : May 9, 2024, 11:37 AM IST

جنیوا:ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے ادارہ صحت کے پاس صرف اتنا ایندھن ہے کہ وہ غزہ کے جنوب میں مزید تین دن تک اپنا طبی آپریشن چلا سکتا ہے۔

بدھ کو ایک پریس بریفنگ میں، ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے کہا کہ رفح کے تین اسپتالوں میں سے ایک کو پہلے ہی بند کیا جا چکا ہے، انہوں نے کہا کہ مصر میں رفح کراسنگ کی بندش کا مطلب ہے کہ ایندھن اس علاقے میں داخل نہیں ہوسکا ہے جس کے سنگین نتائج سامنے آسکتے ہیں۔

ٹیڈروس نے کہا، "رفح میں مزید امداد کی ترسیل کے بغیر، ہم اسپتالوں میں جان بچانے والی امداد کو برقرار نہیں رکھ سکتے۔" انہوں نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق رفح میں 1.4 ملین افراد خطرے میں ہیں جن میں 600,000 بچے بھی شامل ہیں۔

مقبوضہ فلسطینی علاقے میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندے ڈاکٹر ریک پیپرکورن نے کہا کہ ایندھن کی کمی کی وجہ سے ایجنسی نے غزہ کے شمال میں اپنی کارروائیاں اگلے ہفتے تک کے لیے معطل کر دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ڈبلیو ایچ او خطے کو کچھ طبی آلات فراہم کر رہا ہے، جس میں 15 ڈائیلاسز مشینیں بھی شامل ہیں اور اس کے پاس سامان کے گودام موجود ہیں، لیکن یہ سب اب بھی ناکافی ہے۔

فلسطینی علاقوں میں اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے دفتر کے سربراہ آندریا ڈی ڈومینیکو نے منگل کو کہا کہ اقوام متحدہ عام طور پر غزہ میں روزانہ 200,000 لیٹر ڈیزل ایندھن استعمال کرتا ہے۔ منگل کی رات تک، صرف 30,000 لیٹر ڈیزل بچا ہوا تھا۔

  • غزہ میں ایندھن کی ترسیل دوبارہ شروع کرنے کے لیے اقوام متحدہ اسرائیل اور مصر کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے:

غزہ کو ایندھن کی ترسیل جلد از جلد دوبارہ شروع کرنے کے لیے اقوام متحدہ اسرائیلی اور مصری حکام کے ساتھ بات چیت میں مصروف ہے۔ اس کا مقصد انسانی بنیادوں پر کارروائیاں جاری رکھنا ہے۔

اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے کہا کہ یکم مئی سے 5 مئی کے درمیان روزانہ اوسطاً 48 ٹرک 160,000 لیٹر سے زیادہ ایندھن رفح کراسنگ کے ذریعے غزہ میں داخل ہو رہا تھا۔

ڈوجارک نے تصدیق کی کہ کریم شالوم کراسنگ سے غزہ میں کوئی چیز داخل نہیں ہوئی ہے۔ واضح رہے اسرائیل نے بدھ کے روز اس کراسنگ کو دوبارہ کھول دیا ہے۔ چونکہ جنگ ابھی بھی جاری ہے، راکٹ گرنے اور دیگر فوجی سرگرمیوں کے ساتھ انسانی ہمدردی کے عملے کی حفاظت کا مسئلہ ہے۔

ڈوجارک کے مطابق منگل کے روز رفح کے تین اسپتالوں میں سے ایک کو اسرائیلی فوج کے دباؤ میں بند کرنا پڑ گیا یہاں گردے کے ڈائیلاسز کی واحد آپریٹنگ سہولت دستیاب تھی۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق اب 200 مریضوں کے پاس علاج کے لیے جانے کی جگہ نہیں ہے۔

ڈوجارک نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی انروا کے سربراہ فلپ لازارینی کے ایک ٹویٹ کی بھی اطلاع دی، جس میں کہا گیا ہے کہ مشرقی یروشلم میں اس کے ہیڈ کوارٹر میں منگل کو یروشلم میونسپلٹی کے ایک منتخب رکن کی طرف سے احتجاج کیا گیا اور دفتر میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ ڈوجارک نے کہا کہ مظاہرین نے انروا کے دفتر کے دروازوں کو نقصان پہنچایا، جسے اسرائیلی حکام تحفظ فراہم نہیں کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی پولیس انروا کے دفتر کے باہر تھی اور تماشائی بنی رہی۔ ڈوجارک کے مطابق اقوام متحدہ نے اسرائیلی حکام سے احتجاج درج کرایا ہے۔

Last Updated : May 9, 2024, 11:37 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details