اقوام متحدہ: بحران زدہ غزہ میں تین ہفتے میں پہلی بارخوراک پہنچانے کے لیے ایک نیا زمینی راستہ استعمال کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ نے بدھ کو یہ اطلاع دی۔ اس نے بتایا کہ منگل کی رات کی ترسیل حماس کو امدادی سامان پر قبضہ کرنے سے روکنے کے ایک پائلٹ پروجیکٹ کا حصہ تھی۔ اسرائیلی فوج نے اطلاع دی ہے کہ ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) کی چھ لاریاں غزہ کی سرحدی باڑ کے ایک گیٹ سے گزریں۔
یہ امداد اسرائیل پر عالمی دباؤ کے درمیان آئی ہے کہ وہ فلسطینی سرزمین پر منڈلارہے قحط کے بادلوں کے درمیان امدادی مواد کے لئے زیادہ رسائی کی اجازت دے۔ اسرائیل حماس کے خلاف جنگ جاری رکھے ہوئے ہے جس کی وجہ سے امدادی سامان پہنچنا مشکل ہورہا ہے۔
اس درمیان، قبرص سے 200 ٹن خوراک کی امداد لے جانے والی ایک کشتی بھی منگل کوروانہ ہوئی، جس نے فلسطینی سرزمین کے لیے ایک نئی سمندری گزرگاہ کا افتتاح کیا۔ اس کے جمعرات کو غزہ پہنچنے کا امکان ہے۔
اقوام متحدہ نے کہا کہ ڈبلیو ایف پی کے قافلے نے شمال تک پہنچنے اور غزہ شہر میں 25000 لوگوں کے لیے خاطر خواہ خوراک پہنچانے کے لیے غزہ کی سرحدی باڑ سے متصل اسرائیلی فوجی سڑک کو استعمال کیا۔ فوج کے مطابق اسرائیلی سیکیورٹی افسران نے جنوبی غزہ کے ساتھ کیرم شالوم کراسنگ پر امدادی لاریوں کی سیکیورٹی جانچ کی۔