اردو

urdu

ETV Bharat / international

جنگ زدہ غزہ میں تین ہفتے کے بعد خوراک پہنچانے کے لیے نئے زمینی راستے کا استعمال ہوا: اقوام متحدہ

قبرص سے 200 ٹن خوراک کی امداد لے جانے والا سمندری جہاز آج (14 مارچ) کو غزہ پہنچ سکتا ہے۔ یہ جہاز منگل کو غزہ کے لیے روانہ ہوا ہے۔ جس نے فلسطینی سرزمین کے لیے ایک نئی سمندری گزرگاہ کا افتتاح کیا۔ اس بیچ ورلڈ فوڈ پروگرام کا دعویٰ ہے کہ اسرائیلی فوج کی مدد سے غزہ میں تین ہفتے میں پہلی بارخوراک پہنچانے کے لیے ایک نیا زمینی راستہ استعمال کیا گیا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

By AP (Associated Press)

Published : Mar 14, 2024, 7:44 AM IST

اقوام متحدہ: بحران زدہ غزہ میں تین ہفتے میں پہلی بارخوراک پہنچانے کے لیے ایک نیا زمینی راستہ استعمال کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ نے بدھ کو یہ اطلاع دی۔ اس نے بتایا کہ منگل کی رات کی ترسیل حماس کو امدادی سامان پر قبضہ کرنے سے روکنے کے ایک پائلٹ پروجیکٹ کا حصہ تھی۔ اسرائیلی فوج نے اطلاع دی ہے کہ ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) کی چھ لاریاں غزہ کی سرحدی باڑ کے ایک گیٹ سے گزریں۔

یہ امداد اسرائیل پر عالمی دباؤ کے درمیان آئی ہے کہ وہ فلسطینی سرزمین پر منڈلارہے قحط کے بادلوں کے درمیان امدادی مواد کے لئے زیادہ رسائی کی اجازت دے۔ اسرائیل حماس کے خلاف جنگ جاری رکھے ہوئے ہے جس کی وجہ سے امدادی سامان پہنچنا مشکل ہورہا ہے۔

اس درمیان، قبرص سے 200 ٹن خوراک کی امداد لے جانے والی ایک کشتی بھی منگل کوروانہ ہوئی، جس نے فلسطینی سرزمین کے لیے ایک نئی سمندری گزرگاہ کا افتتاح کیا۔ اس کے جمعرات کو غزہ پہنچنے کا امکان ہے۔

اقوام متحدہ نے کہا کہ ڈبلیو ایف پی کے قافلے نے شمال تک پہنچنے اور غزہ شہر میں 25000 لوگوں کے لیے خاطر خواہ خوراک پہنچانے کے لیے غزہ کی سرحدی باڑ سے متصل اسرائیلی فوجی سڑک کو استعمال کیا۔ فوج کے مطابق اسرائیلی سیکیورٹی افسران نے جنوبی غزہ کے ساتھ کیرم شالوم کراسنگ پر امدادی لاریوں کی سیکیورٹی جانچ کی۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں کم از کم 576000 افراد یعنی آبادی کا ایک چوتھائی حصہ قحط کے دہانے پر ہے۔ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ خطے کے شمال میں الگ تھلگ رہنے والے، اندازے کے مطابق تین لاکھ افراد کے لیے وقت ختم ہو رہا ہے، جن تک پہنچنے کے لئے اقوام متحدہ کے اداروں کو اسرائیلی پابندیوں، جنگ اور امن و امان کی خرابی کی وجہ سے کئی مہینوں تک جدوجہد کرنی پڑ رہی ہے۔

غزہ میں حماس کے زیرانتظام وزارت صحت کا کہنا ہے کہ وہاں کے اسپتالوں میں غذائی قلت اور پانی کی کمی کی وجہ سے کم از کم 27 افراد ہلاک ہوگئے، جن میں زیادہ تر بچے ہیں۔

دریں اثنا، اسرائیل کا کہنا ہے کہ غزہ میں اور اس کے پار پہنچائی جانے والی امداد کی کوئی حد مقرر نہیں کی گئی ہے۔ اس نے اقوام متحدہ کی ایجنسیوں پر ضرورت مندوں میں امداد تقسیم کرنے میں ناکام رہنے کا الزام لگایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details