دوحہ، قطر: ایران اور اس کے علاقائی اتحادیوں نے اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے حماس کے مقتول رہنما اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ ادا کرنے کے لیے سوگوار جمعے کو دوحہ میں جمع ہوئے۔
ہنیہ اور ان کے محافظ کی جسد خاکی فلسطینی پرچم میں لپٹے ہوئے تھے۔ حماس کے قطر میں قائم سیاسی دفتر کے سینئر رہنماؤں نے ہنیہ کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔
اسماعیل ہنیہ کے ممکنہ جانشین کے طور پر دیکھے جانے والے دو بڑے رہنما حماس کے سینئر عہدیدار خلیل الحیا، اور فلسطینی اسلامی جہاد کے سربراہ، اور حماس کے سابق سربراہ خالد مشعل موجود تھے۔
الحیا نے اسماعیل ہنیہ کے اہل خانہ سے مخاطب ہو کر کہا کہ، ہنیہ غزہ میں مارے جانے والے بچوں سے بہتر یا پیارا نہیں تھا۔ انھوں نے کہا کہ، "ہمیں یقین ہے کہ اس کا خون فتح، وقار اور آزادی لائے گا،"۔
اسرائیل نے ابھی تک ہنیہ کے قتل میں کسی کردار کا دعویٰ یا تردید نہیں کی ہے لیکن حماس اور اس کے اتحادیوں کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل ہی اس کا ذمہ دار ہے۔ عرب اور اسلامی ممالک جس میں مراکش سے ایران تک مظاہرین ہنیہ کی حمایت میں سڑکوں پر نکل آئے۔