یروشلم: اسرائیل نے اتوار کے اوائل میں جنوبی لبنان میں شدید فضائی حملوں کا ایک سلسلہ شروع کیا۔ اسرائیل کے مطابق یہ حملہ حزب اللہ عسکریت پسند گروپ کے خلاف ایک پیشگی حملہ تھا، جس سے خطے میں وسیع جنگ چھڑ سکتی ہے اور غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
اسی دوران حزب اللہ نے ایک اعلیٰ کمانڈر کی ہلاکت کے کا بدلہ لینے کےلئے اپنے "ابتدائی ردعمل" میں اسرائیل کی طرف بڑے پیمانے پر راکٹ اور ڈرون حملہ کردیا۔ ایرانی حمایت یافتہ گروپ نے گذشتہ ماہ کے آخر میں اسرائیل کی جانب سے ایک اعلیٰ کمانڈر کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے۔ حزب اللہ کے ح ملہ کے بعد پورے شمالی اسرائیل میں فضائی حملے کے سائرن کی اطلاع ملی اور اسرائیل کے بین گوریون بین الاقوامی ہوائی اڈے نے آنے والی پروازوں کا رخ موڑنا شروع کر دیا جس کی وجہ سے ٹیک آف میں تاخیر ہوئی۔
اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے لبنان میں اسرائیلی فوج کے حملے کے بعد اتوار کی صبح ملک بھر میں 48 گھنٹے کےلئے ایمرجنسی کا اعلان کردیا۔ گیلنٹ نے اپنے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا، "ہنگامی صورتحال سے متعلق اعلان اسرائیلی فوج کو اسرائیل کے شہریوں کی حفاظت کی ہدایت دینے کے علاوہ اجتماعات کو محدود کرنا اور بعض مقامات کو بند کرنا ہے۔