لاس اینجلس: تصویریں لاس اینجلس میں آگ کی تباہ کاریاں بیان کر رہی ہیں۔ آگ کی وجہ سے دسیوں ہزار لوگوں کو اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا۔ ایک ہفتے سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے، اور حکام کا کہنا ہے کہ فی الحال رہائشی جلد گھر نہیں جا سکیں گے۔ حکام کے مطابق اجڑی ہوئی بستیوں میں انسانی باقیات کی تلاش جاری ہے، زہریلے مادوں سے لدے جلے ہوئے ملبے کے ساتھ نئے خطرات کا بھی سامنا ہے۔
80,000 سے زیادہ لوگ اب بھی انخلاء کے احکامات کے تحت ہیں، اور بہت سے لوگ نہیں جانتے کہ ان کے گھروں، اپارٹمنٹس اور املاک میں سے کیا بچا ہے۔ راکھ میں تبدیل ہو چکی بستیوں میں واپسی کے منتظر لوگوں کو طاقت کا استعمال کرتے ہوئے روک دیا گیا ہے۔
دوسری جانب، محکمہ موسمیات نے اس ہفتے آگ سے کم نقصان ہونے اور تباہی سے راحت ملنے کا امکان ظاہر کیا ہے، تو دوسری جانب آئندہ ہفتے میں سانتا انا کی ہواؤں کی پھر سے لوٹنے کی پیش گوئی کی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ وہ متاثرین کی مایوسی کو سمجھتے ہیں، لیکن انہوں نے رہائشیوں سے صبر کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو واپس جانے میں ایک ہفتہ یا اس سے زیادہ وقت لگے گا۔
لاس اینجلس میں آگ سے 27 افراد ہلاک اور 12,000 سے زیادہ گھر جل کر تباہ ہو ہو چکے ہیں۔ یہ جنوبی کیلیفورنیا کی تاریخ میں سب سے زیادہ تباہ کن قدرتی آفات میں سے ایک ہے۔