مسجد نمرہ میں حج کا خطبہ دیتے ہوئے امام وخطیب شیخ ڈاکٹر ماہر بن حمد نے کہا کہ مصیبتوں اور فساد سے دور رہو، قرآن کہتا ہے جو ظلم کرتا ہے اس کی پکڑ ہوگی۔ شیخ ڈاکٹر ماہر بن حمد نے خطبہ حج میں کہا کہ تمام تعریفیں اللہ تعالی کے لیے ہیں اور اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، ارکان اسلام کی پیروی میں ہی ہدایت موجود ہے، اللہ نے پیغمبر محمدﷺ کے احکامات پر عمل کا حکم دیا ہے، رسول ﷺکی اتباع کرنے والوں نے ہمیشہ ہدایت پائی ہے۔
انہوں نے خطبہ میں مزید کہا کہ شریعت ہر وہ چیز لائی ہے جس سے زندگی خوشحال ہوتی اور ترقی کرتی اور وہ چیز دوسروں کو نقصان پہنچانے سے روکتی ہے۔ شریعت نے دوسروں کو نقصان پہنچانے، انصاف کا دامن تھامنے، اچھے اخلاق، والدین کی عزت، خاندانی تعلقات برقرار رکھنے اور سچ بولنے کا حکم دیا ہے۔ حقوق کی حفاظت کرتے ہوئے انہیں اہل افراد تک پہنچانا، امانتیں ادا کرنا، معاہدوں اور وعدوں کو پورا کرنا، اور اقتدار والوں کی بات سننا اور ان کی اطاعت کرنا بھی شریعت میں داخل ہے۔
امام وخطیب مسجد الحرام کا کہنا تھا کہ نماز برائی سے بچاتی ہے، شیطان کے وسوسوں سے خود کو محفوظ رکھیں، اللہ تعالی نے تفرقہ ڈالنے سے منع کیا ہے، اللہ پر توکل کرنے والوں کو دنیا اور آخرت میں کامیابی ملتی ہے۔ خطبہ حج میں انہوں نے کہا کہ مصیبتوں اور فساد سے دور رہو، کسی کو برے نام اور برے القابات سے نہ پکارو، قرآن کہتا ہے جو ظلم کرتا ہے اس کی پکڑ ہوگی، جو مومنوں کو تکلیف دیتے ہیں کبھی فلاح نہیں پاسکتے۔ بہترین قانون شریعت نے ان پانچ ضروریات کے تحفظ کی ضرورت کی تصدیق کی ہے جن کا خیال رکھنے پر قوانین متفق ہیں ۔ یہ پانچ چیزیں دین، جان، عقل، پیسہ اور عزت کا تحفظ ہیں۔ بلکہ شریعت اس کی خلاف ورزی کو ایک ایسا جرم سمجھتی ہے جو سزا کا سبب ہے۔ اپنے خطبہ میں شیخ ماہر المعیقلی نے زور دیا کہ ہر مومن کو ان پانچ ضروریات کو برقرار رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے۔