یروشلم: فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے جدوجہد کر رہی اقوام متحدہ کی ایجنسی یو این آر ڈبلیو اے کو اگر ڈونر ممالک کی جانب سے فنڈز جاری نہیں کیے گئے تو اسے غزہ میں مارچ کے آخر میں انسانی امداد کی کارروائیاں کم کرنا پڑ سکتی ہیں۔ ایجنسی کے سربراہ فلپ لازارینی نے بڑے دکھ کے ساتھ صحافیوں کو یہ جانکاری دی۔
انروا کے لیے تقریباً 450 ملین ڈالر کی فنڈنگ ڈونر ممالک کی طرف سے اس وقت روک دی گئی جب اسرائیل نے الزام لگایا کہ ایجنسی کے 12 ارکان نے 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں حماس کے عسکریت پسندوں کے مہلک حملے میں حصہ لیا تھا۔
ایجنسی کے سربراہ فلپ لازارینی نے کہا کہ ہمارے پاس مارچ کے بعد سے کسی طرح کا فنڈ جمع نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایجنسی یورپی کمیشن کے ساتھ 82 ملین یورو (89 ملین امریکی ڈالر) کے عطیہ کو حاصل کرنے کے لئے بات چیت کر رہی ہے جو اس کی مالیاتی کمی کو عارضی طور پر دور کر سکتی ہے۔
فنڈنگ میں کٹوتی انروا کی کارروائیوں کو غزہ، اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے، لبنان، شام اور اردن سمیت ان تمام علاقوں میں متاثر کرے گی جہاں اس کی موجودگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فنڈز کی کمی کا مطلب ہے ایجنسی کو آہستہ آہستہ اپنا کام بند کرنا پڑے گا۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ غزہ جنگ کے بعد انروا کو زبردستی بند کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ لازارینی کے مطابق، اسرائیلی حکام نے ایجنسی کو یروشلم میں واقع اس کے ہیڈکوارٹر سے بے دخل کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور اس کے بینک اکاؤنٹ کو منجمد کر دیا ہے۔
- جرمنی غزہ کے لیے مزید 20 ملین یورو کی امداد کا وعدہ کیا:
جرمنی کی وزیر خارجہ اینالینا بیرباک نے جمعرات کی رات کہا کہ، جرمنی غزہ کے لیے اپنی انسانی امداد میں 20 ملین یورو کا اضافہ کرے گا۔ انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ "فوری طور پر" غزہ میں مزید امداد کی اجازت دے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ امداد تقسیم بھی کی جا سکے۔
بیرباک نے مزید کہا کہ اگر امداد بڑے پیمانے پر ٹرکوں کے ذریعے غزہ تک نہیں پہنچ سکی تو جرمنی غزہ میں امداد کو ہوائی جہاز سے پہنچانے کے لیے اردن کے ساتھ تعاون کرے گا۔