یروشلم: اسرائیل کی لبنان میں فوجی کارروائی سے کم ازکم 10 لاکھ لوگ بے گھر ہو سکتے ہیں۔ اب اسرائیلی فوج نے سرحدی علاقہ میں زمینی کارروائی بھی شروع کر دی ہے۔ ایسے میں بڑے پیمانے پر نقصان کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔ اسرائیلی فوج نے تقریباً دو درجن لبنانی سرحدی برادریوں کو انخلاء کے لیے مجبور کرنا بھی شروع کر دیا ہے۔ وہ لبنانیوں کو انجام سے ڈرا رہی ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اسرائیلی فوج کے عربی ترجمان نے ایک پوسٹ کی، جس میں وارننگ دی گئی ہے۔ اس میں، جنوبی لبنان میں تقریباً دو درجن کمیونٹیز کی وضاحت کی گئی ہے اور لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ سرحد سے تقریباً 60 کلومیٹر (36 میل) دور واقع دریائے عوالی کے شمال میں چلے جائیں۔
اسرائیلی فوج نے پہلے لوگوں کو متنبہ کیا تھا کہ وہ لیتانی کے جنوب میں جو سرحد کے شمال میں تقریباً 30 کلومیٹر (18 میل) پر ہے، وہاں سفر نہ کریں۔
یہ سرحدی علاقہ غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے یعنی تقریباً گزشتہ ایک سال کے دوران بڑے پیمانے پر خالی ہو چکا ہے۔ غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے اس علاقہ میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان تقریباً روزانہ فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔
ایک اسرائیلی فوجی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ زمین پر حزب اللہ کے جنگجوؤں کے ساتھ ابھی تک کوئی جھڑپیں نہیں ہوئی ہیں۔