اقوام متحدہ:اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ میں جنگ کے بڑھنے کے خطرات سے خبردار کیا۔ انہوں نے کہا کہ "ہم مشرقی یروشلم سمیت مقبوضہ مغربی کنارے میں خطرناک سرگرمیاں دیکھ رہے ہیں، جہاں ہلاکتوں میں اضافہ کے ساتھ کشیدگی اپنے عروج پر ہے۔"روزانہ درجنوں فلسطینیوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔ 7 اکتوبر سے اب تک 6 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ جن میں سے کئی کو بعد میں رہا کر دیا گیا۔ آبادکاروں پر تشدد ایک اور بڑی تشویش ہے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے منگل کے روز غزہ کی پٹی میں مزید امداد تک رسائی کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ، اسرائیلی حکومت کا اعلیٰ ترین سطح پر دو ریاستی حل کو واضح اور بار بار مسترد کرنا، ناقابل قبول ہے۔ گوتریس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی پوری آبادی حالیہ تاریخ میں بے پناہ تباہی کا سامنا کر رہی ہے۔ گوتریس کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کو دی جانے والی اجتماعی سزا کا کوئی جواز نہیں دیا جا سکتا۔
انہوں نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ فلسطینی محصور علاقے میں انسانی صورت حال انتہائی ہولناک ہے اور غزہ کے لوگوں کو نہ صرف بے رحم بمباری میں ہلاک یا زخمی کیے جانے کا خطرہ ہے بلکہ ان کے ہیپاٹائٹس، پیچش اور ہیضے جیسے وبائی امراض میں مبتلا ہونے کے امکانات بھی بڑھ رہے ہیں۔ سیکرٹری جنرل گوتریس نے ایک بار پھر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی اپیل بھی کی۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیل کے خان یونس شہر میں شدید حملے، ایمبولینسوں کو امداد فراہم کرنے سے روک دیا
حالیہ دنوں میں نتن یاہو نے مشرقِ وسطیٰ میں استحکام اور پورے خطے میں اسرائیل اور حماس کی جنگ کے پھیلنے کو روکنے کے لیے فلسطینی ریاست کے قیام کے خلاف سخت مؤقف اختیار کیا ہے۔ نتن یاہو نے کہا ہےکہ "میں دریائے اردن کے مغرب میں تمام علاقے پر مکمل اسرائیلی سیکیورٹی کنٹرول پر سمجھوتہ نہیں کروں گا۔" واضح رہے کہ امریکہ کے صدر جو بائیڈن اور دیگر امریکی حکام نے فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔ نتن یاہو کا کہنا ہےکہ اس بارے میں ان کے انکار کی وجہ یہ ہے کہ وہ ایک ایسی فلسطینی ریایست کے قیام سے بچنا چاہتے ہیں جو اسرائیل کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔