غزہ: پیر کے اوائل میں اسرائیل نے غزہ کے جنوبی کنارے پر واقع شہر رفح پر حملوں کا سلسلہ شروع کر دیا۔ اسرائیل غزہ میں اپنی زمینی کارروائی کا عندیہ دے رہا ہے کہ جلد ہی مصر کی سرحد پر گنجان آباد شہر کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
رفح میں ایسوسی ایٹڈ پریس کے ایک صحافی نے بتایا کہ حملے پیر کی صبح سویرے کویت اسپتال کے آس پاس کیے گئے ہیں۔ حملوں میں زخمی ہونے والوں میں سے کچھ کو اسپتال لایا گیا تھا۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے رفح کے ایک ضلع شبورہ کے علاقے میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ فوجی بیان میں کہا گیا ہے کہ حملوں کا سلسلہ اہداف کی وضاحت کیے بغیر یا ممکنہ نقصان یا جانی نقصان کا اندازہ لگائے بغیر اختتام پذیر ہوا۔
فلسطینی محکمہ صحت کے حکام نے فوری طور پر اس حملے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں دی۔
- گزشتہ 24 گھنٹوں میں 112 لاشیں غزہ کے اسپتالوں میں پہنچائی گئیں
اب تک، اسرائیل نے غزہ کی زیادہ تر آبادی کو جنوب کی طرف نقل مکانی کرنے کا حکم دیا ہے۔ وسطی غزہ اور خان یونس میں شدید جنگ جاری ہے۔ غزہ کی گلیوں میں ملبے کے نیچے سینکڑوں لاشیں دبی ہوئی ہیں کئی لاشیں سڑ رہی ہیں۔ ابھی تک خان یونس میں رکے ہوئے لوگ گلیوں میں گلتی سڑتی لاشوں کو دفنانے کا کام کر رہے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت نے اتوار کو کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پورے علاقے میں ہلاک ہونے والے 112 افراد کی لاشیں اسپتالوں میں لائی گئی ہیں۔ جنگ کے آغاز سے اب تک ہلاکتوں کی تعداد 28,176 تک پہنچ گئی ہے، ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔
حماس نے کہا ہے کہ جب تک اسرائیل اپنی جارحیت ختم نہیں کرتا اور غزہ سے انخلاء نہیں کرتا اس وقت تک وہ یرغمالیوں کو رہا نہیں کرے گا۔ حماس نے اسرائیل کی جیلون میں عمر قید کی سزا کاٹنے والے سینئر عسکریت پسندوں سمیت سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
نتن یاہو نے دونوں مطالبات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل "مکمل فتح" اور تمام یرغمالیوں کی واپسی تک جنگ جاری رکھے گا۔
یہ بھی پڑھیں: