غزہ: اسرائیلی فورسز نے جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس کے العمل اسپتال پر حملہ کیا۔ فلسطین کے سرکاری ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں یہ اطلاع دی ہے۔ فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے منگل کے روز اسپتال کی بیرونی دیوار گرا دی اور بے گھر لوگوں اور طبی کارکنوں سے کہا کہ وہ فوری طور پر احاطے کو خالی کر دیں۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں اسپتال کے اردگرد شدید اسرائیلی گولہ باری دیکھی گئی تھی جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے تھے۔ اس کے ساتھ ہی سینکڑوں فلسطینیوں کو علاقے سے بے گھر ہونا پڑا تھا۔ خان یونس کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی گولہ باری کے باعث ہزاروں فلسطینیوں نے العمل اسپتال میں پناہ لے رکھی ہے۔ تاہم اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے اس رپورٹ کی تردید کی ہے۔ آئی ڈی ایف کے ایک ترجمان نے ایک بیان میں کہا، "العمل اسپتال پر کوئی حملہ نہیں ہوا ہے۔ اس میں داخلہ نہیں ہوا ہے یا لوگوں کو بندوق کی نوک پر باہر جانے کے احکامات نہیں دیے گئے ہیں۔"
اسرائیلی فوج کا غزہ کے خان یونس میں العمل اسپتال پر حملہ
Israel attack Hospitals اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ کے خان یونس شہر میں حملوں کو تیز کر دیا گیا ہے۔ یہاں واقع العمل اسپتال میں اسرائیلی فوج نے توڑ پھوڑ کی اور اسپتال کی دیوار منہدم کر دی۔ ہزاروں فلسطینیوں نے العمل اسپتال میں پناہ لے رکھی ہے۔
Published : Jan 31, 2024, 12:16 PM IST
|Updated : Jan 31, 2024, 12:43 PM IST
دریں اثنا، ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی نے منگل کو غزہ کی پٹی میں لڑائی کے دوران شہریوں کے تحفظ پر زور دیا۔ کمیٹی نے ایک بیان میں کہا، "اسپتالوں کے ارد گرد کے علاقوں سمیت گھنی آبادی والے شہری علاقوں میں جاری دشمنی سب سے کمزور گروہوں، جیسے کہ طبی ٹیموں، مریضوں، زخمیوں، بچوں، معذوروں اور بزرگوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے۔"
قابل ذکر ہے کہ حماس کی جانب سے جنوبی اسرائیلی شہروں پر اچانک حملہ کرنے کے بعد اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 کو غزہ کے خلاف ایک بڑا فوجی آپریشن شروع کیا تھا۔ اسرائیل کے جوابی حملوں میں اب تک 26751 فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: