اردو

urdu

ETV Bharat / international

اسرائیل کو انٹرسپٹر میزائلوں کی قلت کا سامنا، امریکہ سے مدد مانگنے پر مجبور: رپورٹ

رپورٹ کے مطابق اسرائیل کو دفاعی میزائلوں کی قلت کی وجہ سے دفاع کیلئے اہداف کا انتخاب کرنا پڑ سکتا ہے۔

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 5 hours ago

اسرائیل پر راکٹ حملوں اور ان کو انٹرسپٹ کرنے کے مناظر
اسرائیل پر راکٹ حملوں اور ان کو انٹرسپٹ کرنے کے مناظر (File Photo: AP)

حیدرآباد:فنانشل ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق، اسرائیل کو فضائی دفاع کے لیے انٹرسپٹر میزائلوں کی کمی کا سامنا ہے جس کی وجہ سے بنجمن نیتن یاہو کی حکومت امریکہ سے مدد طلب کر رہی ہے۔

ایک سابق امریکی دفاعی اہلکار، ڈانا سٹرول نے کہا کہ ’’اسرائیل کے جنگی ساز و سامان کا مسئلہ سنگین ہے۔ اگر ایران اسرائیل کے حملے کا جواب دیتا ہے اور حزب اللہ بھی اس میں شامل ہو جاتا ہے تو امریکہ کو اسرائیل کے فضائی دفاع کی توسیع کرنی پڑے گی۔''

قابل ذکر ہے یہ ہے کہ امریکہ نے حال ہی میں اپنا میزائل شکن نظام 'تھاڈ' اسے آپریٹ کرنے والے عملے کے ساتھ اسرائیل میں تعینات کر کرنے کا اعلان کیا۔ اس پیش رفت پر امریکہ وہی روایتی بیان دہرایا کہ وہ ایران کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران اپنے اتحادی کی "آہنی حمایت" جاری رکھے گا۔

حالانکہ ماہرین کی رائے ہے کہ گذشتہ ایک سال سے جاری جنگ میں اسرائیل پر ہزاروں راکٹوں کی بارش کی وجہ سے آئرن ڈوم سمیت دیگر فضائی دفائی نظاموں کے لیے درکار میزائلیوں کی قلت ہو گئی ہے اور اسی کے پیش نظر اب اسرائیل کے دفاع کے لیے امریکہ کو اپنا دفاعی نظام مع عملہ بھیجنا پڑ رہا ہے۔

مزید پڑھیں: حزب اللہ کا اسرائیل پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ، چار فوجی ہلاک، 60 سے زائد زخمی

ماہرین کے مطابق "سپلائی کی رکاوٹوں" اور جنگ کے تقاضوں نے اسرائیلی فوج کو 'دفاعی نظام میں پیدا ہوئی قلت' کو دور کرنے کے لیے امریکہ پر انحصار کرنے" پر مجبور ہونا پڑا ہے۔

واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں حزب اللہ کی جانب سے داغے گئے میزائلوں کو روکنے میں ناکام رہنے کی وجہ سے کئی اسرائیلی زخمی ہو گئے تھے۔ اسرائیلی فوج نے اس کے لیے 'آئرن ڈوم' میں تکنیکی خرابی کا حوالہ دیا تھا۔ 'ماہرین کا ماننا ہے کہ آئرن ڈوم' میں تکنیکی خرابی ایک بہانہ تھا، اصل میں اسرائیل کو انٹرسپٹز میزائلوں کی قلت کا سامنا ہے اور اس کو یہ فیصلہ کرنے کی نوبت آ سکتی ہے کہ وہ کن اہداف کے دفاع کو ترجیح دینا چاہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ کی برسی کے موقع پر حماس کی مسلح ونگ نے اسرائیل پر 4 راکٹ داغ دیے

اس ماہ کے شروع میں، ایران نے حماس اور حزب اللہ کے رہنماؤں اور ایک ایرانی جنرل کے قتل کے بدلے میں اسرائیل پر بیلسٹک میزائلوں کا ایک بڑا بیراج فائر کیا تھا۔ اس کے علاوہ جنگ کی ابتدا میں حماس نے بھی بڑے پیمانے پر اسرائیل پر میزائل داغے، نیز حزب اللہ آئے روز سینکڑوں میزائل سے اسرائیل کے زیر قبضہ علاقوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ حماس، حزب اللہ اور ایران کی جانب سے داغے گئے میزائلوں کو روکنے کے لیے اسرائیل کو بڑے پیمانے پر دفاعی میزائل داغنے پڑتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایران نے اسرائیل پر سینکڑوں بیلسٹک میزائل داغ دیے، اسرائیل میں جگہ جگہ حملے کے سائرن بجنے لگے

حزب اللہ نے اسرائیل پر 135 میزائل داغے، عراق سے ڈرون حملہ، تین اسرئیلی فوجی شدید زخمی

ABOUT THE AUTHOR

...view details