واشنگٹن: اقوام متحدہ کی ٹریژری سکریٹری جینیٹ یلن نے منگل کو مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی سے ممکنہ عالمی اقتصادی نقصان کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ ییلن کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بائیڈن انتظامیہ نے ایران کے اسرائیل پر حملے کے جواب میں نئی پابندیاں عائد کرنے کی بات کہی ہے۔
یلن نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور عالمی بینک کے اجلاس سے پہلے ایران کی عدم استحکام پیدا کرنے والی سرگرمی کے خلاف بات کرتے ہوئے کہا کہ ایران کا اسرائیل پر میزائل اور ڈرون حملہ عالمی اقتصادی نقصان کا سبب بن سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ، " اسرائیل پر حملے کے علاوہ بحیرہ احمر میں حوثیوں کے حملوں تک، ایران کے اقدامات خطے کے استحکام کے لیے خطرہ ہیں اور اس سے معاشی استحکام پیدا ہو سکتا ہے۔"
آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی میٹنگوں کا دور جاری ہے۔ میٹنگ میں ایران اور اسرائیل کے بیچ جاری کشیدگی کی وجہ سے عالمی معیشت کو کس طرح نقصان پہنچ سکتا ہے اس پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔
دریں اثنا، وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے بھی منگل کو کہا کہ، امریکی پابندیوں سے ایران کے میزائل اور ڈرون پروگرام اور اسلامی انقلابی گارڈ کور اور ایران کی وزارت دفاع کی حمایت کرنے والے اداروں کو نشانہ بنایا جائے گا۔