نیویارک: بھارت نے غزہ میں حماس کے خلاف اسرائیل کی فوجی کارروائی کے درمیان جاری تنازعہ میں شہریوں کی ہلاکت کی شدید مذمت کی ہے۔ بھارت نے کہا کہ اس کے نتیجے میں خطے میں پیدا ہونے والا انسانی بحران 'مکمل طور پر ناقابل قبول' ہے۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں تنازعہ سات ماہ سے زائد عرصے سے جاری ہے۔ اس کی وجہ سے پیدا ہونے والا انسانی بحران بڑھتا جا رہا ہے۔ غزہ اور اس سے باہر بھی عدم استحکام بڑھنے کا امکان ہے۔
اقوام متحدہ میں بھارت کی مستقل نمائندہ روچیرا کمبوج نے فلسطین پر یو این جی اے کے 10ویں ہنگامی خصوصی اجلاس میں کہا، 'اس صورت حال کو دیکھتے ہوئے، ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ذریعہ قرارداد 2728 کو اپنانے پر غور کر رہے ہیں۔ یہ ایک مثبت قدم ہے۔ ہماری قیادت نے ایک سے زیادہ مواقع پر اس طرح کے تنازعے پر بھارت کے موقف کا واضح طور پر اظہار کیا ہے۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری لڑائی کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر شہری جانوں کا نقصان ہوا ہے۔ خاص طور پر خواتین اور بچوں کا۔
روچیرا کمبوج نے مزید کہا، 'اس جنگ کے نتیجے میں پیدا ہونے والا انسانی بحران قطعی طور پر ناقابل قبول ہے۔ ہم نے تصادم میں شہریوں کی ہلاکت کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی انسانی قانون کا ہر ایک کو ہر حال میں احترام کرنا چاہیے۔' اسرائیل پر 7 اکتوبر کے حملے پر روشنی ڈالتے ہوئے کمبوج نے یہ بھی کہا کہ حماس کا اسرائیل پر حملہ بھی فورم کی طرف سے یکساں مذمت کا مستحق ہے اور دہشت گردی اور یرغمال بنانے کا کوئی جواز نہیں ہے۔