دی ہیگ (ہالینڈ): بین الاقوامی فوجداری عدالت کے چیف پراسیکیوٹر کریم خان نے پیر کو اسرائیل اور حماس کے رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کر دی۔ آئی سی سی کے چیف پراسیکیوٹر نے اسرائیلی وزیر اعظم اور وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے علاوہ حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ، محمد ضیف اور یحیٰی سنوار کی وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
چیف پراسیکیوٹر نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ نیتن یاہو اور ان کے وزیر دفاع یوو گیلنٹ غزہ میں جنگی جرائم جبکہ حماس کے تینوں رہنما اسرائیل میں انسانیت کے خلاف جرائم کے ذمہ دار ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ روس اور امریکہ کی طرح اسرائیل بھی آئی سی سی کا رکن نہیں ہے اور اگر گرفتاری کے وارنٹ بھی جاری کیے جاتے ہیں تو نیتن یاہو اور گیلنٹ کو فوری طور پر قانونی چارہ جوئی کا کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔
تاہم، غزہ، مقبوضہ مشرقی یروشلم اور مغربی کنارے پر آئی سی سی کا دائرہ اختیار ہے۔ کیونکہ فلسطینی رہنماؤں نے باضابطہ طور پر 2015 میں عدالت کے اصولوں کے پابند ہونے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔
حماس نے ایک بیان جاری کرکے آئی سی سی کے پراسیکیوٹر کی جانب سے ان کے رہنماؤں کے خلاف وارنٹ گرفتاری طلب کرنے کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ چیف پراسیکیوٹر متاثرہ کو جلاد کے برابر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حماس نے وارنٹ گرفتاری کی درخواست کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔