اردو

urdu

ETV Bharat / international

غزہ جنگ بندی شروع ہونے سے پہلے ہی عہد شکنی کا اشارہ، نیتن یاہو کی جنگ دوبارہ شروع کرنے کی وارننگ - GAZA CEASEFIRE

غزہ جنگ بندی مقامی وقت کے مطابق صبح 8:30 بجے سے نافذ ہوجائے گی۔ غزہ اور ہندوستان کے وقت میں 3:30 گھنٹے کا فرق ہے۔

نیتن یاہو کی جنگ دوبارہ شروع کرنے کی وارننگ
نیتن یاہو کی جنگ دوبارہ شروع کرنے کی وارننگ (Photo: AP)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 19, 2025, 7:40 AM IST

Updated : Jan 19, 2025, 8:29 AM IST

تل ابیب:غزہ میں جنگ بندی شروع ہونے میں اب صرف کچھ ہی گھنٹے باقی ہیں۔ ہندوستانی وقت کے مطابق آج اتوار کو دوپہر بارہ بجے سے جنگ بندی شروع ہو جائے گی۔ مگر تحریک مزاحمت حماس رہا کیے جانے والے سے تین یرغمالیوں کے ناموں کی فہرست اسرائیل کو سنیچر کی رات تک فراہم نہیں کر سکی۔ نیتن یاہو نے ایک بیان میں کہا کہ ناموں کی لسٹ فراہم کیے بغیر معاہدہ آگے نہیں بڑھے گا۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے معاہدے پر اپنی پہلی عوامی تقریر میں سنیچر کی شام 10 منٹ کے ریکارڈ شدہ ویڈیو میں پہلے مرحلے کو "عارضی جنگ بندی" قرار دیا۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات پر زور دیا تھا کہ جنگ بندی کا دوسرا مرحلہ بے نتیجہ رہا تو اسرائیل جنگ دوبارہ شروع کر سکتا ہے۔

اسرائیل کو امید تھی کہ اتوار کی شام تک پہلے تین یرغمالیوں کے نام موصول ہو جائیں گے جنہیں آج بروز اتوار رہا کیا جانا ہے۔ حماس یہ فہرست کو قطری کے حکام کو فراہم کرے گا، پھر قطر یہ لسٹ آگے اسرائیلی حکام کو بھیجے گا۔ تاہم سنیچر کی رات وزیر اعظم نے کہا کہ معاہدے کی شرائط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیل کو ابھی تک ناموں کی فہرست فراہم نہیں کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:غزہ جنگ: کب کیا ہوا اور کسے کتنا نقصان ہوا، پندرہ مہینوں کے تمام واقعات پر ایک نظر

اس سے قبل اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ "جب تک کہ ہمیں رہا کیے جانے والے یرغمالیوں کی فہرست نہیں مل جاتی، ہم اس معاہدے کے ساتھ آگے نہیں بڑھیں گے۔" اس بیان میں اسرائیل نے حماس پر معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا۔

تاخیر کا سبب "تکنیکی وجوہات"

وہیں تحریک مزاحمت حماس کے ایک ذریعے نے دعویٰ کیا کہ ناموں کے حوالے کرنے میں تاخیر "تکنیکی وجوہات" کے سبب ہوئی۔ حماس کے ایک کارکن نے بتایا کہ "تنظیم کو یرغمالیوں کے ناموں اور مقام پر اتفاق کرنے میں اس لیے وقت لگا کیوں کہ تنظیم سکیورٹی کے پیش نظر ڈیجٹل آلات کا استعمال نہیں کر رہی ہے بلکہ خبر رسانی اور بات چیت کا کام انسانوں کے ذریعہ انجام دیا جاتا ہے، جب کہ اسرائیل کے جنگی طیارے اب بھی ان کے اوپر پرواز کر رہے ہیں۔"

تنظیم کے ذریعہ نے مزید بتایا کہ "رہائی پانے والے یرغمالیوں کی فہرست حماس کے رہنما محمد سنوار کی منظوری کے بعد ہی سامنے آئے گی۔" واضح رہے کہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں 33 اسرائیلی یرغمالی اور 1000 فلسطینیوں قیدی رہا کیے جائیں گے۔ وہیں غزہ جنگ بندی معاہدے پر دستخط سے اب تک اسرائیلی حملوں میں مزید 122 فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں۔

مزید پڑھیں:حماس اب بھی زندہ ہے، غزہ میں نتن یاہو کا مکمل فتح کا خواب چکنا چور

اسرائیلی کابینہ کی غزہ جنگ بندی معاہدے کو ہری جھنڈی، غزہ میں بے صبری سے انتظار

Last Updated : Jan 19, 2025, 8:29 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details