تہران: ایران اپنی سرزمین پر اسرائیل کے حالیہ حملے کا یقینی اور دردناک جواب دے گا۔ اس حوالے سے ایرانی ذرائع کا کہنا تھا کہ اسرائیل میں اتنے دھماکوں اور زخم دینے کی تیاریاں ہیں کہ نسلیں انہیں یاد رکھیں گی۔ یہ حملہ امریکہ میں 5 نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات سے پہلے کیا جا سکتا ہے۔
سی این این نے ایران میں ہونے والے غور و فکر کے بارے میں ایک نامعلوم سینئر ذریعہ کا حوالہ دیتے ہوئے نیٹ ورک کو بتایا کہ صیہونی حکومت کی جارحیت کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کا ردعمل فیصلہ کن اور تکلیف دہ ہوگا۔
اسرائیل کو جوابی حملے کی توقع ہے
دوسری جانب اسرائیل بھی اس حملے پر ممکنہ ایرانی ردعمل کی توقع کر رہا ہے۔ اسی وجہ سے اسرائیل نے تہران کو خبردار کیا ہے کہ اس کی سرزمین پر مزید کسی بھی حملے کا سختی سے جواب دیا جائے گا۔
میٹنگ بنکروں میں ہوگی
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے گزشتہ ہفتے بنجمن نیتن یاہو اور ان کی کابینہ کی سیکیورٹی کے حوالے سے نئے قوانین منظور کیے تھے، جن میں صرف وزراء ہی اجلاسوں میں شرکت کریں گے، ان کے مشیر اور دیگر لوگ نہیں۔ اس کے علاوہ میٹنگ بنکروں میں ہوگی اور کسی کو اسلحہ رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ نیتن یاہو کے گھر پر حالیہ ڈرون حملے کے بعد اسرائیل نے اعلیٰ حکام کی سکیورٹی بڑھا دی ہے۔ تاہم اسرائیل نے تہران کو خبردار کیا ہے کہ اس کی سرزمین پر کسی بھی حملے کا جواب زیادہ تباہ کن انداز میں دیا جائے گا۔
آئی ڈی ایف نے ڈرون مار گرایا
ادھر اسرائیل کی دفاعی فورسز نے لبنان سے آنے والے ڈرون کو مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔ آئی ڈی ایف نے کہا کہ اس نے لبنان سے آنے والے ایک ڈرون کو مار گرایا، جس کے فوراً بعد مغربی گلیلی میں نہاریہ اور پڑوسی قصبوں میں سائرن کی آوازیں سنائی دیں۔
اسرائیلی فوج نے مزید کہا کہ جمعرات کی صبح اس نے لبنان کے ساتھ اپنے سرحدی علاقوں میں کچھ میزائل اور ڈرون گرائے۔ تاہم حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا کیونکہ میزائل جنگل اور کھلے علاقے میں گرے۔