اردو

urdu

ETV Bharat / international

غزہ: اسرائیلی حملوں میں جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 48 ہزار سے سیدھے 62 ہزار ہو گئی - GAZA DEATH TOLL

حماس نے اسرائیلی جارحیت میں جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 62000 بتائی ہے۔ مقامی حکام نے فہرست میں 14,000 افراد کو شامل کیا ہے۔

غزہ: اسرائیلی حملوں میں جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 48 ہزار سے سیدھے 62 ہزار ہو گئی
غزہ: اسرائیلی حملوں میں جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 48 ہزار سے سیدھے 62 ہزار ہو گئی (AP)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 4, 2025, 8:50 AM IST

غزہ کی پٹی: غزہ میں حماس کے حکام نے انکلیو پر اسرائیلی جارحیت میں مرنے والوں کی تعداد کو اپ ڈیٹ کر کے 61,709 کر دیا ہے۔ اس فہرست میں ہزاروں لاپتہ افراد کو شامل کیا گیا ہے جنھیں اب مردہ تسلیم کر لیا گیا ہے۔

الجزیرہ کے مطابق، حماس کے انفارمیشن آفس کے سربراہ نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ تنازعہ میں ہلاک ہونے والے 76 فیصد فلسطینیوں کی لاشیں نکال کر طبی مراکز میں لائی گئی ہیں۔ تاہم، کم از کم 14,222 افراد کے بارے میں اب بھی خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ملبے کے نیچے یا ان علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں جہاں ریسکیو ٹیموں کی رسائی ممکن نہیں ہے۔

غزہ شہر کے الشفاء اسپتال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انفارمیشن آفس کے سربراہ نے صحافیوں کو بتایا کہ جاں بحق ہونے والوں کی تعداد میں 17,881 بچے ہیں جن میں 214 نوزائیدہ بچے بھی شامل ہیں۔

پریس کانفرنس میں جانکاری دی گئی کہ، جنگ کے دوران 20 لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں کو زبردستی بے گھر کیا گیا جس میں کچھ کو 25 سے زیادہ بار کیا گیا جو سنگین حالات میں بنیادی خدمات سے محروم رہے۔ اہلکار نے مزید کہا کہ، کم از کم ایک لاکھ گیارہ ہزار پانچ سو لوگ اسرائیلی حملوں میں زخمی بھی ہوئے ہیں۔

یہ تازہ ترین اعداد و شمار اسرائیل اور حماس کے درمیان ہونے والی نازک جنگ بندی کے درمیان سامنے آئے ہیں۔ اس معاہدے نے کم از کم عارضی طور پر 15 ماہ سے جاری تباہ کن جنگ کو روک دیا ہے۔

اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ جنگ بندی مارچ کے اوائل تک جاری رہے گی جو فلسطینی امدادی کارکنوں کو غزہ کے ان حصوں تک پہنچنے کی گنجائش فراہم کر رہی ہے جہاں وہ پہلے نہیں پہنچ سکتے تھے۔

الجزیرہ کے مطابق، انکلیو میں کم از کم 1,155 طبی عملے، 205 صحافی اور 194 سول ڈیفنس ورکرز اسرائیلی حملوں میں مارے گئے ہیں۔

تین مرحلوں کی جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کی طرف بڑھتے ہوئے مذاکرات کا عمل شروع ہونے والا ہے۔ یہ جنگ کے مستقل خاتمے کے لیے ایک نقطہ نظر کا تصور کرتا ہے۔

ثالثی کرنے والے قطر، مصر اور امریکہ مذاکرات کا آغاز کریں گے لیکن اگر وہ اسرائیل اور حماس کو کسی معاہدے پر نہیں لا سکے تو مارچ میں جنگ دوبارہ شروع ہو سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details