غزہ کی پٹی: غزہ میں حماس کے حکام نے انکلیو پر اسرائیلی جارحیت میں مرنے والوں کی تعداد کو اپ ڈیٹ کر کے 61,709 کر دیا ہے۔ اس فہرست میں ہزاروں لاپتہ افراد کو شامل کیا گیا ہے جنھیں اب مردہ تسلیم کر لیا گیا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق، حماس کے انفارمیشن آفس کے سربراہ نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ تنازعہ میں ہلاک ہونے والے 76 فیصد فلسطینیوں کی لاشیں نکال کر طبی مراکز میں لائی گئی ہیں۔ تاہم، کم از کم 14,222 افراد کے بارے میں اب بھی خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ملبے کے نیچے یا ان علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں جہاں ریسکیو ٹیموں کی رسائی ممکن نہیں ہے۔
غزہ شہر کے الشفاء اسپتال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انفارمیشن آفس کے سربراہ نے صحافیوں کو بتایا کہ جاں بحق ہونے والوں کی تعداد میں 17,881 بچے ہیں جن میں 214 نوزائیدہ بچے بھی شامل ہیں۔
پریس کانفرنس میں جانکاری دی گئی کہ، جنگ کے دوران 20 لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں کو زبردستی بے گھر کیا گیا جس میں کچھ کو 25 سے زیادہ بار کیا گیا جو سنگین حالات میں بنیادی خدمات سے محروم رہے۔ اہلکار نے مزید کہا کہ، کم از کم ایک لاکھ گیارہ ہزار پانچ سو لوگ اسرائیلی حملوں میں زخمی بھی ہوئے ہیں۔
یہ تازہ ترین اعداد و شمار اسرائیل اور حماس کے درمیان ہونے والی نازک جنگ بندی کے درمیان سامنے آئے ہیں۔ اس معاہدے نے کم از کم عارضی طور پر 15 ماہ سے جاری تباہ کن جنگ کو روک دیا ہے۔