غزہ: شمالی غزہ میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم 40 فلسطینیوں ہلاک ہو گئے۔ ہفتے کے روز اسرائیلی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد کم از کم 100 تک پہنچ گئی۔
جس عمارت کو نشانہ بنایا گیا وہ بے گھر فلسطینیوں کی رہائش تھی اور ہلاک ہونے والے 40 افراد میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ اس حملے کے بعد بڑی تعداد میں لوگ ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں، لیکن ایمبولینس اور ایمرجنسی ورکرز کی کمی کی وجہ سے انہیں بچانا مشکل ہے۔
واضح رہے اسرائیلی فورسز نے چھ اکتوبر سے جبالیہ، بیت لاہیا اور بیت حانون کا محاصرہ کر رکھا ہے اور شہری دفاع کے عملے کو علاقے میں کام کرنے سے روک دیا ہے۔
اس کے علاوہ ہفتے کے روز غزہ کی پٹی میں ایک کار پر اسرائیلی فضائی حملے میں ورلڈ سینٹرل کچن کے ملازمین سمیت پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔ چیریٹی نے اس معاملے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔ دوسری جانب، اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ ورلڈ سینٹرل کچن کے ایک کارکن کو اس لیے نشانہ بنایا گیا کیونکہ وہ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر ہوئے حماس کے حملے میں شامل تھا۔
ورلڈ سینٹرل کچن نے اسرائیلی جارحیت کے بعد غزہ میں آپریشن روکنے کا اعلان کیا ہے۔ اس سال کے شروع میں ورلڈ سینٹرل کچن نے ایک اسرائیلی حملے میں اس کے سات کارکنوں کی ہلاکت کے بعد کام معطل کر دیا تھا۔
امدادی قافلے پر اسرائیلی حملے:
ہفتے کے روز اسرائیل نے جنوبی غزہ کے خان یونس میں امداد کے منتظر لوگوں اور امدادی کارکنوں کو لے جانے والی گاڑی کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی فوج کے اس فضائی حملے میں کم از کم 17 افراد جاں بحق ہو گئے۔