رفح، غزہ کی پٹی: ورلڈ فوڈ پروگرام نے منگل کو کہا کہ غزہ میں بڑھتی ہوئی افراتفری، ممکنہ فاقہ کشی کے خدشے کے باعث شمالی غزہ میں خوراک کی ترسیل روک دیا ہے۔ واضح رہے اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے کی ایک تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ شمال میں چھ میں سے ایک بچہ شدید غذائیت کا شکار ہے۔
اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ دو ہفتوں میں محصور علاقے میں امدادی ٹرکوں کا داخلہ نصف سے کچھ زیادہ رہ گیا ہے۔ مغلوب اقوام متحدہ اور امدادی کارکنوں نے کہا ہے کہ ٹرکوں کی آمدورفت اور تقسیم اسرائیل کی جانب سے جاری بمباری اور زمینی کارروائی کے دوران قافلوں کی حفاظت کو یقینی بنانے میں ناکامی اور سیکورٹی میں خامی کی وجہ سے معذور ہو گئی ہے۔
امدادی آپریشن کے کمزور ہونے سے پورے علاقے میں مصائب مزید گہرے ہونے کا خطرہ لاحق ہے۔ شمالی غزہ کے ان علاقوں میں گزشتہ دو دنوں کے دوران شدید جھڑپیں اور فضائی حملے جاری ہیں۔ اسرائیلی فوج نے منگل کو غزہ شہر کے جنوبی کنارے پر واقع دو محلوں کو خالی کرنے کا حکم دیا، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ عسکریت پسند اب بھی سخت مزاحمت کر رہے ہیں۔
اکتوبر کے آخر میں اسرائیلی فوج شمالی غزہ میں داخل ہوئی تھی جس کے بعد سے غزہ شہر سمیت علاقہ کا شمالی حصہ الگ تھلگ ہو گیا ہے۔ شہر کا بڑا حصہ ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے اور یہاں لاکھوں فلسطینی ابھی تک امداد سے محروم ہیں۔
- غزہ میں قحط جیسے حالات:
غزہ میں قحط جیسے حالات ہیں۔ یہاں ایک خاندان کو دن میں ایک مرتبہ ہی کھانا نصیب ہو رہا ہے۔ یہاں بیشتر فلسطینی روٹی پکانے کے لیے جانوروں اور پرندوں کے چارے کو اناج کے ساتھ ملا رہے ہیں۔
جبالیہ پناہ گزین کیمپ کے ایک اسکول میں پناہ لینے والی ایک بیوہ اور پانچ بچوں کی ماں، سعد ابو حسین کا کہنا ہے کہ، "صورتحال تصور سے باہر ہے۔"
زیتون میں رہنے والے ایمن ابو عواد نے کہا کہ وہ اپنے چار بچوں کے لیے جو کچھ کر سکتے ہیں وہ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو بچانے کے لیے دن میں ایک وقت کا کھانا کھاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "لوگوں نے جو کچھ بھی پایا کھا لیا، جس میں جانوروں کا چارہ اور سڑی ہوئی روٹی شامل ہے،"
- بھوک سے بلک رہے ہیں فلسطینی بچے:
ورلڈ فوڈ پروگرام نے کہا کہ اسے شمال میں امداد روکنے پر مجبور کیا گیا ہے۔ ورلڈ فوڈ پروگرام کے مطابق، اس نے پہلی بار تین ہفتے قبل ایک امدادی ٹرک کے حملے کی زد میں آنے کے بعد شمال میں ترسیل معطل کر دی تھی۔ امداد کی ترسیل کو اس ہفتے دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن اتوار اور پیر کو امدادی قافلوں کو فائرنگ کا سامنا کرنا پڑا اور بھوکے لوگوں کے ہجوم نے سامان لوٹ لیا اور ایک ڈرائیور کے ساتھ مار پیٹ بھی کی۔