واشنگٹن: امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مبینہ طور پر قتل کرنے کی کوشش کرنے والا ملزم ریان روتھ غزہ میں حماس کے سامنے خود سپردگی کرنا چاہتا ہے۔ وہ چاہتا ہے کہ وہ حماس کی قید میں یرغمالی کی زندگی گزارے۔
جیل سے لکھے ایک خط میں ریان روتھ نے سوال کیا ہے کہ، کیا آپ میرے ساتھ غزہ جائیں گے اور یرغمالی زندگی کے بدلے حماس کے سامنے ہتھیار ڈال دیں گے؟ کیا آپ امن کے عمل کو دوبارہ شروع کرنے اور اس جنگ کو ختم کرنے کی پیشکش کرکے معصوم بچوں اور خاندانوں کا قتل روکنے میں میری مدد کریں گے؟
نیویارک پوسٹ نے اس خط کا ذکر کرتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ، 58 سالہ روتھ، جو ٹرمپ کو قتل کرنے کی کوشش کے مقدمے میں میامی کی ایک وفاقی جیل میں قید ریان روتھ نے جیل سے ایک عجیب و غریب خط لکھا ہے۔
جنگ میں ہلاکتوں پر افسوس:
روتھ نے اپنے خط میں غزہ میں جاری جنگ پر تنقید کی ہے۔ اس کا ماننا ہے کہ، جنگ کو روکنے کے لیے امن بحالی کی کوشش کرنا چاہیے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ حماس کے سامنے خودسپردگی کرنا چاہتا ہے۔
روتھ کی زندگی دلچسپ ہے وہ خود کو الیگزینڈر ہیملٹن کے طور پر پیش کرتا ہے۔ اسے جارج بیلی کا بہت زیادہ جنون ہے۔