اردو

urdu

ڈیوائس سے چھیڑ چھاڑ یا ہیکنگ، موساد نے لبنان میں حزب اللہ کے پیجرز کیسے ہیک کیے؟ - What is Pager Blast

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 18, 2024, 3:55 PM IST

مسلح گروپ حزب اللہ سے تعلق رکھنے والے پیجر کے پھٹنے سے 9 افراد ہلاک جب کہ ڈھائی ہزار سے زائد شہری زخمی ہوئے ہیں۔ حزب اللہ نے ان دھماکوں کے لیے اسرائیل کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

موساد نے لبنان میں حزب اللہ کے پیجرز کیسے ہیک کیے؟
موساد نے لبنان میں حزب اللہ کے پیجرز کیسے ہیک کیے؟ (Getty Images)

بیروت:مسلح گروپ حزب اللہ سے تعلق رکھنے والے ہزاروں پیجرز لبنان بھر میں بیک وقت پھٹ گئے۔ اس واقعے میں کم از کم 9 افراد ہلاک اور 2750 زخمی ہوئے ہیں۔ دریں اثناء امریکی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل نے لبنان کو برآمد کیے گئے تائیوان کے پیجرز میں دھماکہ خیز مواد نصب کیا تھا۔

دھماکوں کا سلسلہ منگل کی شام تقریباً 3.30 بجے شروع ہوا اور تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہا۔ حزب اللہ کے رکن پارلیمنٹ علی عمار کے بیٹے محمد مہدی عمار کی بھی دھماکے میں ہلاکت کی اطلاع ہے۔ ساتھ ہی حزب اللہ نے بھی اپنے دو جنگجوؤں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

لبنان کے وزیر صحت فراس ابیاد نے کہا، "دھماکے میں تقریباً 2,750 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے 200 کی حالت تشویشناک ہے۔ ان میں سے زیادہ تر کے چہرے، ہاتھ اور پیٹ پر زخم آئے،" الجزیرہ نے لبنان میں ایران کے سفیر مجتبیٰ امانی کی خبر دی۔ دھماکوں میں زخمی بھی ہوا۔

حملہ کس نے کیا؟

حزب اللہ سمیت بہت سے لوگ، ایجنسیز حملے کے لیے اسرائیل کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی امریکی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ دھماکے کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ ہے۔ یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب حال ہی میں اسرائیلی سیاست دانوں اور میڈیا نے حزب اللہ کو سرحد سے پیچھے ہٹانے کے لیے لبنان کے خلاف فوجی کارروائی کی بات کی تھی۔

دریں اثناء حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ "ہم اس مجرمانہ حملے کا مکمل طور پر ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہراتے ہیں۔ اسرائیل کو یقینی طور پر اس حملے کی مناسب سزا دی جائے گی۔" دوسری جانب اسرائیل نے ان دھماکوں پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے اور اس پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

پیجرز کیسے پھٹے؟

پیجرز میں ہونے والے دھماکے کے حوالے سے قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ انہیں ہیک کیا گیا تھا جس کی وجہ سے سسٹم نے سگنل جنریٹ کیا۔ اس نے پہلے سے چھیڑ چھاڑ کیے گئے پیجر کے اندر ایک ٹریگر ریسپانس کیا، جس کی وجہ سے یہ پھٹ گیا۔

ڈیٹا تجزیہ کار رالف بیڈون نے الجزیرہ کو بتایا کہ "مجھے لگتا ہے کہ جو ہوا وہ یہ ہے کہ حزب اللہ کے ہر رکن پر حملہ کیا گیا جو ایک مخصوص سطح پر تھا۔" اسی وقت، سابق برطانوی فوج کے افسر اور کیمیائی ہتھیاروں کے ماہر ہامیش ڈی بریٹن گورڈن نے کہا کہ حزب اللہ کے پیجرز کی سپلائی چین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہو گی اور انہیں کمانڈ پر پھٹنے کے لیے وائرڈ کیا گیا ہو۔

پیجر کیسے پھٹ سکتا ہے؟

اگر پیجر کی لیتھتیم بیٹری کو زیادہ گرم کرنے کے لیے ٹریگر کیا گیا تو یہ تھرمل رن وے نامی ایک عمل کو ٹریگر کرے گی۔ اس سے کیمیکل چین ری ایکشن ہو گا، جس سے درجہ حرارت بڑھے گا اور بیٹری پھٹ جائے گی۔

تاہم، بہت سے آلات کے اندر اس رسپانس چین کو متحرک کرنا اتنا آسان نہیں ہوسکتا ہے جو کبھی انٹرنیٹ سے منسلک نہیں ہوئے ہوں۔ بیڈون نے کہا کہ دھماکہ ہونے کے لیے پیجر میں ہی ایک بَگ ہونا ضروری ہے، جس کی وجہ سے یہ کچھ خاص حالات کے نتیجے میں زیادہ گرم ہو جاتا ہے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ دھماکا خیز مواد پیجرز میں ڈیلیوری سے پہلے ڈالا گیا تھا اور اسے جدید ترین سپلائی چین کی دراندازی میں استعمال کیا گیا تھا۔

پیجر سپلائی کرنے والی کمپنی کا کیا کہنا ہے؟

گولڈ اپولو کی طرف سے بدھ کو جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، AR-924 پیجرز ہنگری کے دارالحکومت میں واقع بی اے سی کنسلٹنگ کے ایف ٹی نے تیار کیے تھے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ "تعاون کے معاہدے کے مطابق، ہم بی اے سی کو اپنے برانڈ ٹریڈ مارک کو مخصوص علاقوں میں مصنوعات کی فروخت کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دیتے ہیں، لیکن مصنوعات کی ڈیزائننگ اور مینوفیکچرنگ صرف بی اے سی کی ذمہ داری ہے۔"

گولڈ اپولو کی چیئر ہسو چنگ کوانگ نے بدھ کو صحافیوں کو بتایا کہ ان کی کمپنی کا بی اے سی کے ساتھ گزشتہ تین سالوں سے لائسنس کا معاہدہ ہے، لیکن انھوں نے معاہدے کا ثبوت فراہم نہیں کیا۔

AR-924 پیجر، جسے "رگڈ" کے طور پر مشتہر کیا جاتا ہے، ایک ریچارج ایبل لیتھیم بیٹری پر مشتمل ہے، تخریب کاری کے حملے کے بعد منگل کو بظاہر ہٹائے جانے سے پہلے گولڈ اپولو کی ویب سائٹ پر ایک بار مشتہر کردہ تفصیلات کے مطابق۔ یہ 100 حروف تک کے متن وصول کرسکتا ہے۔

اس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بیٹری کی زندگی 85 دن تک ہے۔ یہ لبنان میں بہت اہم ہوگا، جہاں برسوں کی معاشی تباہی کے بعد بجلی کی بندش عام ہے۔ پیجرز موبائل فونز کے مقابلے ایک مختلف وائرلیس نیٹ ورک پر بھی چلتے ہیں، جو انہیں ہنگامی حالات میں زیادہ لچکدار بناتے ہیں۔ ایک وجہ یہ ہے کہ دنیا بھر کے بہت سے اسپتال اب بھی ان پر انحصار کرتے ہیں۔

تائیوان کی اقتصادی امور کی وزارت نے کہا کہ 2022 کے آغاز سے لے کر اگست 2024 تک، گولڈ اپولو نے پیجر کے 260,000 سیٹ برآمد کیے ہیں، جن میں اس سال جنوری اور اگست کے درمیان 40,000 سے زیادہ سیٹ شامل ہیں۔ وزارت نے کہا کہ پیجرز بنیادی طور پر یورپی اور امریکی ممالک کو برآمد کیے جاتے تھے اور اس کے پاس لبنان کو گولڈ اپولو پیجرز کی براہ راست برآمدات کا کوئی ریکارڈ نہیں تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details