تل ابیب، اسرائیل: اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو نے غزہ کے جنوبی شہر پر اسرائیل کی جانب سے منصوبہ بند زمینی حملہ کرنے کی صورت میں انسانی تباہی کے امریکی خدشے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہری، جنگ سے بھاگ کر جنگ زدہ علاقے کے دوسرے حصوں میں جا سکیں گے۔
بدھ کو اسرائیل کا دورہ پر آئے امریکی کانگریس کے ایک دو طرفہ وفد سے بات کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ رفح میں پناہ لینے والے لوگ جنگ زدہ علاقہ سے دور ہٹ سکیں گے۔ واضح رہے فی الحال غزہ کی 2.3 ملین آبادی کا نصف رفح میں پناہ لیے ہوئے ہے۔
نتن یاہو کا کہنا ہے کہ "لوگوں کو صرف وہاں سے ہٹنا ہے، وہ اپنے خیموں کے ساتھ ہٹ سکتے ہیں۔" "لوگ رفح کی طرف آئے ہیں تو وہاں سے پیچھے بھی ہٹ سکتے ہیں۔"
اسرائیل کا کہنا ہے کہ رفح میں حماس کے ہزاروں جنگجوؤں کو تباہ کرنے کے لیے زمینی کارروائی کی ضرورت ہے۔ اسرائیل کی رفح میں منصوبہ بند دراندازی نے عالمی سطح پر خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے کیونکہ غزہ اور مصر کی سرحد پر واقع شہر رفح وسیع خیمہ کیمپوں اور اقوام متحدہ کی پناہ گاہوں میں تبدیل ہو چکا ہے جہاں 1.4 ملین فلسطینی مشکل حالات میں زندگی گزار رہے ہیں۔
امریکہ، اسرائیل کے سب سے بڑے اتحادی امریکہ نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ شہریوں کو نکالنے کے لیے قابل اعتبار منصوبے کے بغیر آپریشن نہ کرے۔ غذائی قلت اور بھوک مری کا سامنا کررہے فلسطینیوں کت لیے رفح امداد کی ترسیل کے لیے مرکزی داخلی راستہ بھی ہے۔