لندن: برطانیہ میں پارلیمانی انتخابات کے لیے پولنگ جمعرات (4 جولائی) رات 10 بجے ختم ہوئی۔ انتخابات کے اختتام پر کل پیش کیے گئے ایک ایگزٹ پول نے تجویز کیا کہ کیئر اسٹارمر کی قیادت میں بائیں بازو کی لیبر پارٹی بھاری اکثریت کے ساتھ جیت کا جشن منانے کے لیے تیار ہے۔
ایگزٹ پول میں پانچ مختلف وزرائے اعظم کے تحت 14 سال اقتدار میں رہنے کے بعد، وزیر اعظم رشی سنک کے کنزرویٹو کو 650 نشستوں والے ہاؤس آف کامنز میں صرف 131 دی گئی ہیں۔ حالانکہ اس طرح کی شکست کنزرویٹو کے لیے بدترین ہوگی۔ ایسے نتائج پارٹی کو انتشار میں ڈال دے گا۔
توقع ہے کہ لیبر پارٹی 410 سیٹیں جیت لے گی، جو کہ اکثریت کے لیے درکار 326 سیٹوں سے کہیں زیادہ ہے۔
زیادہ تر نتائج کا اعلان آج (جمعہ) کے اوائل میں متوقع ہے۔ برطانیہ میں قبل از وقت عام انتخابات کیلئے کل ہوئی ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
برطانوی انتخابات میں ووٹنگ کا عمل ختم ہونے کے بعد ابتداعی نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں، اب تک کے نتائج کے مطابق لیبر پارٹی اچھا مظاہرہ کر رہی ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق پولنگ ختم ہونے کے بعد سامنے آنے والے پہلے نتیجے کے مطابق سنڈرلینڈ ساؤتھ سے لیبرپارٹی کی بریجٹ فلپسن، بلیتھ ایشنگٹن سے لیبر پارٹی امیدوار ایین لیوری نے کامیابی حاصل کرلی ہے۔
لندن کے انٹرنیشنل کنونشن سینٹر میں ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔
- آنے والے گھنٹوں میں کیا امید رکھی جائے:
برطانیہ میں ووٹنگ پرانے طریقے سے کی جاتی ہے۔ اس عمل میں کوئی ووٹنگ مشین استعمال نہیں کی جاتی ہے۔ اس کے بجائے، ووٹرز کاغذ پر پنسل سے نشان لگاتے ہیں، اور تمام بیلٹ پیپرز کی گنتی دستی طور پر کی جاتی ہے۔