تل ابیب: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ایک بار پھر اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ کے شہر رفح پر اپنے وعدے کے مطابق حملہ نہ کرے۔ لیکن اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نتن یاہو نے رفح پر زمینی حملے کے منصوبے کو روکنے کے امریکی مطالبات کو مسترد کر دیا ہے۔ نتن یاہو نے جمعہ کو کہا کہ انہوں نے دورہ پر آئے ہوئے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے کہا ہے کہ حماس کو تباہ کرنے کا واحد راستہ رفح میں زمینی حملہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ، انھوں نے بلنکن کو واضح الفاظ میں کہا ہے کہ، ہمارے پاس رفح میں داخل ہونے اور وہاں کی باقی بٹالین کو تباہ کیے بغیر حماس کو شکست دینے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔ " اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ، مجھے امید ہے کہ ہم یہ کام امریکہ کے تعاون سے کریں گے، لیکن اگر ضروری ہوا تو ہم اکیلے ہی کریں گے۔"
بلنکن نے جمعہ کو صحافیوں کو بتایا کہ امریکہ حماس کو شکست دینے کے اسرائیل کے ہدف میں شریک ہے۔ لیکن انہوں نے کہا کہ زمینی آپریشن اس ہدف کو حاصل کرنے کا طریقہ نہیں ہے۔ بلنکن کے مطابق زمینی حملے کے متبادل بھی موجود ہیں۔
بلنکن نے پچھلے اکتوبر میں جنگ شروع ہونے کے بعد مشرق وسطی کے اپنے چھٹے دورے کے بعد امریکہ واپس آنے سے کچھ دیر پہلے یہ بات کی۔ بلنکن کا کہنا ہے کہ اس دورہ میں زیادہ تر توجہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کی کوششوں اور جنگ زدہ غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی ترسیل کو بڑھانے پر مرکوز تھی۔