نئی دہلی: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پنسلوانیا کے بٹلر میں انتخابی ریلی کے دوران قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے۔ مبینہ طور پر حملہ آور کی شناخت پینسلوینیا کے بیتھل پارک کے 20 سالہ تھامس میتھیو کروکس کے نام سے ہوئی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ کروکس نے ایک مینوفیکچرنگ پلانٹ کی چھت پر ایک اونچے مقام سے کئی گولیاں چلائیں۔ کروکس نے اسٹیج سے 130 گز سے زیادہ دوری سے ٹرمپ پر گولیاں چلائیں جہاں وہ اپنے حامیوں سے خطاب کر رہے تھے۔ یہ پہلا موقع نہیں جب ٹرمپ پر حملہ کیا گیا ہو۔ اس سے قبل 2016 میں بھی انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ کو مارنے کی کوشش کی گئی تھی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ میں واحد شخص نہیں ہیں جنہیں قتل کرنے کی سازش رچی گئی تھی۔ کئی امریکی صدور، سابق صدور اور صدارتی امیدواروں کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی۔ امریکہ میں ہوئے حملوں میں تمام امریکی صدور ٹرمپ کی طرح خوش قسمت نہیں رہے۔
- کن امریکی صدور، امیدواروں کو قتل کیا گیا اور ان پر قاتلانہ حملے کیے گئے؟
امریکہ کے قیام کے بعد سے اب تک چار امریکی صدور اور ایک امیدوار کو قتل کیا جا چکا ہے۔ اس کے علاوہ اب تک سات دیگر صدارتی امیدواروں پر قاتلانہ حملے کیے جا چکے ہیں۔
امریکی صدور پر حملوں کا سلسلہ 30 جنوری، 1835 میں ہوا جب رچرڈ نامی ایک بے روزگار پینٹر نے اینڈریو جیکسن پر فائرنگ کر دی۔ قاتلانہ حملہ کرنے والا شخص لارنس چھپا ہوا تھا اور امریکی صدر کا انتظار کرتا رہا۔ اس نے صدر جیکسن کو دو مختلف پستولوں سے گولی مارنے کی کوشش کی لیکن اس کا نشانہ چوک گیا۔ لارنس پہلا امریکی تاریخ کا پہلا شخص بن گیا جس پر کسی امریکی صدر پر قاتلانہ حملے کا الزام عائد کیا گیا۔ اس کے بعد جیسے امریکی صدور پر حملے عام بات ہو گئی۔
- ان امریکی صدور کو قتل کیا گیا:
1- ابراہم لنکن:
لنکن کو 14 اپریل 1865 کو واشنگٹن میں ایک مشہور اداکار اور کنفیڈریٹ کے حامی جان ولکس بوتھ نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا، جو تقریباً دو ہفتے تک جاری رہنے والی دھڑ پکڑ کے بعد مارا گیا تھا۔
2- جیمز گارفیلڈ:
گارفیلڈ کو 2 جولائی 1881 کو واشنگٹن میں گولی مار دی گئی۔ وہ دو ماہ بعد زخموں کی تاب نہ لاکر انتقال کر گئے۔ مصنف اور وکیل چارلس گیٹیو کو جرم کا مرتکب ٹھہرایا گیا اور سزائے موت سنائی گئی۔
3- ولیم میک کینلے:
میک کینلے کو 6 ستمبر 1901 کو نیویارک کے بفیلو میں گولی مار دی گئی۔ اور بعد میں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے، جس کے بعد نائب صدر روزویلٹ نے صدارت سنبھالی۔ انارکیسٹ لیون کزولگوز کو قتل کا مجرم ٹھہرایا گیا اور اسے موت کی سزا سنائی گئی۔
4- جان ایف کینیڈی:
لی ہاروی اوسوالڈ نے ڈیلاس، ٹیکساس میں صدر کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ اس بات پر بحث جاری ہے کہ آیا اوسوالڈ نے اکیلے کام کیا، حالانکہ ریستوراں کے مالک جیک روبی نے دو دن بعد اوسوالڈ کو قتل کر دیا تھا۔
- بل کلنٹن پر بھی ہوا تھا قاتلانہ حملہ:
بل کلنٹن:
1994 میں صدر بل کلنٹن 1994 میں قاتلانہ حملے کی ناکام کوشش کا نشانہ بنے۔
- صدارتی امیدوار کو ہلاک کیا گیا:
رابرٹ ایف کینیڈی:
سرہان نے 5 جون 1968 کو لاس اینجلس میں ڈیموکریٹک پرائمری میں اس وقت کے امیدوار کینیڈی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا، اس کے بڑے بھائی کے قتل کے پانچ سال سے بھی کم عرصے بعد۔ سرہان کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ کینیڈی کے بیٹے، رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر، 2024 میں آزاد صدارتی امیدوار کے طور پر انتخاب لڑ رہے ہیں۔
- دیگر امریکی صدور جن پر قاتلانہ حملے ہوئے:
1- فرینکلن ڈی روزویلٹ: