بغداد: بولڈ اور نامناسب ویڈیوز سے شہرت حاصل کرنے والی عراقی ٹک ٹاکر غفران مہدی سوادی المعروف ام فہد کو گھر کے باہر قتل کردیا گیا۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق غفران مہدی سوادی المعروف ام فہد کو دو دن قبل دارالحکومت بغداد کے پوش علاقے میں اپنے گھر کے باہر اس وقت فائرنگ کرکے قتل کیا گیا جب وہ ایک اور خاتون کے ہمراہ باہر جا رہی تھیں۔
عراقی پولیس کے مطابق ام فہد کو موٹر سائیکل سوار ملزمان نے ٹارگٹ کرکے قتل کیا اور بعد ازاں قاتل ٹک ٹاکر کا فون ساتھ لے کر فرار ہوگئے۔
ٹک ٹاکر کے قتل کی سی سی ٹی وی فوٹیجز عراقی میڈیا میں وائرل ہوگئیں جب کہ سوشل میڈیا اسٹارز سمیت سوشل میڈیا صارفین نے بھی ان کے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کرکے انہیں سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب عراقی وزارت داخلہ نے ام فہد کے قتل کے بعد تفتیش کے لیے اعلیٰ خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی، تاہم فوری طور پر ٹک ٹاکر کے قاتلوں کی گرفتاری میں کوئی پیش رفت نہ ہوسکی تھی۔
ام فہد ٹک ٹاک سمیت انسٹاگرام پر اپنی ویڈیوز کے حوالے سے کافی شہرت رکھتی تھیں اور ان کے چار لاکھ سے زیادہ فالوورز تھے۔
وہ زیادہ تر روایتی عرب اور عراقی موسیقی پر اپنی ڈانس کی ویڈیوز اپ لوڈ کرتی تھیں، تاہم ساتھ ہی وہ لباس، خواتین کی آزادی اور فیمنزم کے موضوعات پر بھی ویڈیوز بناتی تھیں۔