نیویارک: دنیا کی سپر پاور سمجھے جانے والے امریکہ میں آج نئے صدر کے لیے ووٹنگ ہو رہی ہے۔ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور موجودہ نائب صدر کملا ہیرس کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ اس بار امریکی عوام 47ویں صدر کا انتخاب کرنے جا رہے ہیں۔ دونوں امیدوار اپنی اپنی جیت کا دعویٰ کر رہے ہیں۔
اس سب کے درمیان کچھ تشدد کی خبریں بھی سامنے آئی ہیں۔ جانکاری کے مطابق گذشتہ ہفتے امریکہ کے پیسفک نارتھ ویسٹ میں بیلٹ پیپر کے دو ڈراپ باکسز میں مبینہ طور پر آگ لگ گئی۔ اس کے باعث سینکڑوں بیلٹ پیپرز خراب ہو گئے۔ پورٹ لینڈ، اوریگن کے فائر فائٹنگ سسٹم میں بھی کچھ اسی طرح کی آگ لگی تھی۔ قبل از وقت انتخابات کے دوران بیلٹ کلیکشن باکس پر ہونے والے ان مبینہ حملوں سے صدارتی انتخابات کے دوران سیکیورٹی پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ حالانکہ نیویارک میں الیکشن بورڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ 'انتخابات میں دھاندلی ممکن نہیں ہے۔' انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خطرناک عزائم کو ناکام بنانے کے لیے سیکیورٹی کے مکمل انتظامات کیے گئے ہیں۔
نیویارک میں الیکشن بورڈ کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ونسنٹ اگنیسیو کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس ایک قومی، ریاستی اور شہر کی سطح کا سیکیورٹی پلان ہے جو سائبر اور فزیکل دونوں طرح کا ہے، جس میں سے کچھ آپ کو نظر آتا ہے اور کچھ آپ نہیں دیکھتے۔ تمام بیلٹ پیپر روٹر میں داخل ہوتے ہی محفوظ ہو جاتے ہیں۔ ہم این وائی پی ڈی، ریاست اور ہوم لینڈ سیکیورٹی کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ یہاں نیویارک سٹی میں الیکشن میں دھاندلی اور چوری کروانا ممکن نہیں ہے۔ ہم اپنے پاس موجود حفاظتی نظاموں سے مطمئن ہیں اور ہم ہمیشہ برے لوگوں سے آگے رہنے کی کوشش کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں:امریکی صدرتی انتخاب: کملا ہیریس کا غزہ جنگ ختم کرنے کا وعدہ
آپ کو بتاتے چلیں کہ کئی ریاستوں میں بیلٹ پیپر کے ڈراپ باکس ووٹنگ کے عمل کا ایک اہم حصہ بن چکے ہیں۔ 27 ریاستیں اور ڈسٹرکٹ آف کولمبیا بیلٹ پیپر ڈراپ باکس کے استعمال کی اجازت دیتے ہیں، جو خاص طور پر اوریگون اور واشنگٹن جیسی ریاستوں میں اہم ہے۔ یہاں ووٹنگ بنیادی طور پر ڈاک یا ڈراپ آف کے ذریعے کی جاتی ہے۔ کلارک کاؤنٹی، واشنگٹن میں، تقریباً 60 فیصد بیلٹ کاغذ کے ڈراپ باکس میں ڈالے جاتے ہیں۔ امریکی صدارتی انتخابات 2024 میں ان ڈراپ باکسز کی سیکیورٹی انتہائی اہم ہے اور ان کی سیکیورٹی کے لیے مکمل انتظامات کیے گئے ہیں۔ 28 اکتوبر کو، واچ ڈاگ گروپ پراپرٹی آف دی پیپل نے امریکی محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کی جانب سے ایک بلیٹن جاری کیا جس میں انتخابات کے بارے میں سوشل میڈیا پر ہونے والی بحث کی تفصیل ہے۔