شجائیہ، غزہ کی پٹی: اسرائیلی فوجیوں کے انخلاء کے بعد غزہ کے شہر شجاعیہ میں تباہی کے دل دہلا دینے والے مناظر دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ اب فلسطینی اپنے شہر میں واپس لوٹ رہے ہیں کیونکہ صیہونی فوج نے اپنی دو ہفتے سے جاری جارحیت کو ختم کر دیا ہے۔ شہری دفاع کے کارکنوں کے مطابق اب تک انہیں ملبے سے 60 افراد کی لاشیں ملی ہیں۔
جنگ سے بچنے کے لیے جو فلسطینی شجاعیہ سے نقل مکانی کر گئے تھے اب وہ خاندان اپنے گھروں کی حالت دیکھنے اور جو کچھ بھی بچا سکتے ہیں اسے بچانے کے لیے اپنے شہر لوٹ رہے ہیں۔
دو ہفتوں میں اسرائیلی فوج نے یہاں تقریباً ہر عمارت کو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا ہے۔ اب یہاں گھر نہیں بلکہ کنکریٹ کے بڑے بڑے ڈھیر اور مڑے ہوئے ریبار رہ گئے ہیں۔ یہاں کی کچی سڑکوں پر اب بھی اسرائیلی ڈرونز کی آواز گونج رہی ہے۔
شجاعیہ کے شہری شریف ابو شناب جب اپنے محلہ میں پہنچے تو اپنے خاندان کی چار منزلہ عمارت کو منہدم پایا۔ اپنے اجڑے ہوئے آشیانے کو دیکھتے ہوئے انھوں نے کہا کہ "میں اس میں داخل نہیں ہو سکتا۔ میں اس میں سے کچھ نہیں لے سکتا، یہاں تک کہ ایک ڈبہ بھی نہیں۔ ہمارے پاس کچھ بھی نہیں، نہ کھانے پینے "
شریف ابو شناب نے مزید کہا کہ شجاعیہ سے نقل مکانی کے بعد سے ان کے خاندان کو سر چھپانے کے لیے چھت میسر نہیں ہوئی جس کی وجہ سے ان کا خاندان گلیوں میں سو کر راتیں گزار رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ، "ہم کہاں جائیں اور کس کے پاس؟ … ہمارے پاس کوئی گھر نہیں ہے،" انھوں نے مایوسی سے کہا۔ "اس کا ایک ہی حل ہے، ہمیں جوہری بم سے ختم کردو اور ہمیں اس زندگی سے نجات دے دو۔"