غزہ: شمالی غزہ میں ایک دو ماہ کا فلسطینی لڑکا بھوک سے مر گیا۔ دو ماہ کے محمود الفتوح کا انتقال جمعہ کو غزہ شہر کے الشفا اسپتال میں ہوا۔ دو ماہ کے محمود الفتوح کے موت کا ویڈیو انسانیت کو شرمسار کرنے والا ہے۔ فوٹیج میں معصوم کو ہسپتال کے بستر پر دم توڑتے ہوئے ہانپتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ بچے کو اسپتال پہنچانے والے پیرامیڈیکس میں سے ایک کا کہنا ہے کہ محمود کی موت شدید غذائی قلت سے ہوئی۔
پیرامیڈک کو ویڈیو میں کہتا ہوا دکھایا گیا ہے کہ۔"ہم نے دیکھا کہ ایک عورت اپنے بچے کو لے کر چل رہی ہے، مدد کے لیے چیخ رہی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ اس کا بچہ اپنی آخری سانسیں لے رہا ہے، " "ہم اسے اسپتال لے گئے اور پایا گیا کہ وہ شدید غذائی قلت کا شکار ہے۔ طبی عملے نے اسے آئی سی یو میں داخل کرایا۔ کئی دنوں سے بچے کو دودھ نہیں پلایا گیا تھا، کیونکہ کئی روز سے سے غزہ میں بچوں کا دودھ ہے ہی نہیں۔
محمود کی موت کی وجہ اسرائیلی حکومت کی ہٹ دھرمی ہے جو جنگ سے بے حال فلسطینیوں کے لیے مزید امداد کی اجازت دینے کی عالمی اپیلوں کو نظر انداز کر رہی ہے۔
- اسرائیلی نسل کشی سے ہمیں کبھی بے حس نہیں ہونا چاہیے: امریکی مسلم گروپ
شمالی غزہ میں ایک فلسطینی بچے کی بھوک کی وجہ سے ہوئی موت کے بعد کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز (سی اے آئی آر) نے اسرائیلی ظلم و زیادتی کی مذمت کی ہے۔