ایک شخص جس کی قوت مدافعت اچھی ہوتی ہے وہ بیماریوں سے مقابلہ کر سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ہمارے جسم کی قوت مدافعت اچھی ہو تو وائرس اور بیکٹیریا آسانی سے ہماری صحت پر کوئی منفی اثر نہیں ڈال سکتے۔ جو کھانا ہم کھاتے ہیں وہ ہمارے مدافعتی نظام کو مضبوط رکھنے کے لیے بہت ضروری ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ مخصوص وٹامنز والی غذائیں کھانے سے آپ مکمل صحت مند رہ سکتے ہیں۔ اس آرٹیکل میں آئیے جانتے ہیں کہ کن وٹامنز کی کمی سے صحت کے کس قسم کے مسائل پیدا ہوتے ہیں اور ہم وٹامنز کی کمی کو کیسے دور کرسکتے ہیں۔
وٹامن سی: ماہرین کا کہنا ہے کہ وٹامن سی ہمارے جسم میں قوت مدافعت بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ جن لوگوں میں وٹامن سی کی کمی ہوتی ہے وہ آسانی سے بیمار ہو جاتے ہیں۔ اس لیے ماہرین کا مشورہ ہے کہ لیموں جیسے پھلوں کو اپنی روزمرہ کی خوراک کا حصہ بنانا چاہیے، اس کے ساتھ کمل کے پھل کو بھی شامل کرنا چاہیے جو وٹامن سی سے بھرپور ہوتا ہے۔ مثلاً شملہ مرچ، پالک اور سلاد کھانے کا بھی مشورہ دیا جاتا ہے۔ وٹامن سی کی کمی کی علامات: ماہرین کا کہنا ہے کہ وٹامن سی کی کمی سے جلد کا پیلا ہونا، آئرن کی کمی، جوڑوں کا درد، جسم کی تھکاوٹ، سانس پھولنا جیسے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ ماہرین کا کہنا ہے کہ بعض اوقات دانتوں کے مسائل، مسوڑھوں سے خون بہنا اور سوجن جیسے مسائل بھی پیدا ہوتے ہیں۔ |
وٹامن بی 6: ماہرین کا کہنا ہے کہ وٹامن بی 6 مدافعتی نظام کے کام کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے۔ ماہرین کا مشورہ ہے کہ خود کو کسی بھی انفیکشن سے بچانے کے لیے ہمیں اپنی روزمرہ کی خوراک میں کیلے، آلو، مچھلی، چکن اور پھلیاں شامل کرنی چاہیے جو وٹامن بی 6 سے بھرپور ہوتی ہیں۔ وٹامن بی 6 کی کمی کی علامات: بدہضمی، خون کی کمی، دورے، غصہ، جلد کے امراض وٹامن بی 6 کی کمی کی علامات ہیں۔ |
وٹامن ای: وٹامن ای ہمارے جسم میں ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ کے طور پر کام کرتا ہے۔ اسے 'بیوٹی وٹامن' بھی کہا جاتا ہے۔ وٹامن ای وائرس، بیکٹیریا اور دیگر انفیکشن سے مؤثر طریقے سے لڑتا ہے اور انہیں ہماری صحت پر منفی اثرات سے روکتا ہے۔ اس کے علاوہ، وٹامن ای مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد کرتا ہے. اس لیے ماہرین روزانہ کی خوراک میں بادام، لیٹش، خشک میوہ جات، سورج مکھی کے بیج وغیرہ کو شامل کرنے کا مشورہ دیتے ہیں جو وٹامن ای سے بھرپور ہوتے ہیں۔ |