حیدرآباد: جگر ہمارے جسم کے آپریٹنگ سسٹم کے اہم ترین اعضاء میں سے ایک ہے۔ ایسے میں اگر جگر سے متعلق امراض کا صحیح وقت پر علاج نہ کیا جائے تو بعض اوقات متاثرہ کو سنگین اور مہلک اثرات کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہیں۔ جگر سے متعلق بہت سی بیماریوں کو بھی خاموش بیماریوں کے زمرے میں رکھا جاتا ہے، کیونکہ ان کی علامات یا علامات بہت کم یا ہلکی ہوتی ہیں۔ اگر اعداد و شمار پر یقین کیا جائے تو ہندوستان میں ہر سال تقریباً 4 لاکھ افراد جگر سے متعلق امراض کی وجہ سے موت کا شکر ہوجاتے ہیں۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ طرز زندگی اور خوراک کو صحت مند بنا کر اور صحت کے حوالے سے زیادہ ہوشیار رہ کر جگر سے متعلق بہت سی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔ عالمی یومِ جگر ہر سال 19 اپریل کو منایا جاتا ہے جس کا مقصد لوگوں میں جگر سے متعلق بیماریوں سےآگاہی فراہم کرنا اور اس سمت میں دیگر ضروری کوششوں کو بڑھانا ہے۔
ڈاکٹر آشیش کمار، جنرل فزیشن، تھانے، ممبئی، بتاتے ہیں کہ جگر ہمارے جسم کے بہت سے اہم کاموں میں مدد کرتا ہے جس میں خوراک کو ہضم کرنا، غذائی اجزاء کی پروسیسنگ اور تقسیم کرنا، خون سے زہریلے مادوں کو فلٹر کرنا اور جسم سے فضلہ نکالنا شامل ہیں۔ ایسی حالت میں اگر جگر میں کوئی بیماری یا مسئلہ ہو تو خون میں زہریلے مواد بڑھ سکتے ہیں، خوراک کے ہضم ہونے اور پاخانے کے عمل میں دشواری ہو سکتی ہے، غذا سے جسم کو ملنے والے غذائی اجزاء کی کمی ہو سکتی ہے۔ کچھ میٹابولک مسائل یا میٹابولک امراض پیدا ہوسکتے ہیں، یہ وائرس سے باآسانی متاثر ہوسکتے ہیں اور جسم میں گڑ اور کولیسٹرول کے بننے اور ذخیرہ کرنے میں مسائل سمیت کئی مسائل ہوسکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اگر جگر سے متعلق امراض کا بروقت اور مناسب علاج نہ کیا جائے تو بعض اوقات سنگین جسمانی مسائل اور یہاں تک کہ موت کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
وہ بتاتے ہیں کہ جگر کی بیماریاں کئی قسم کی ہو سکتی ہیں اور کم و بیش سنگین ہو سکتی ہیں، جیسے وائرس سے متعلقہ مسائل (ہیپاٹائٹس اے، ہیپاٹائٹس بی، ہیپاٹائٹس سی، ہیپاٹائٹس ای)، انفیکشن، خود کار قوت مدافعت کے مسائل، الکوحل اور غیر الکوحل فیٹی لیور۔ ، کچھ دیگر اعضاء سے متعلق بیماریوں کا بڑھتا ہوا اثر، جگر کا کینسر، بائل ڈکٹ کینسر، جگر کی سروسس اور جگر کی خرابی وغیرہ۔
کسی بھی ذریعے سے وائرس کا شکار ہونے کے علاوہ ان مسائل میں ناقص خوراک اور طرز زندگی، بے قابو ذیابیطس جیسی بیماریاں، ہائپرلیپیڈیمیا، موٹاپا، منشیات کا استعمال یا بہت زیادہ شراب پینا، اور فوڈ پوائزننگ یا نشہ آور اشیاء کی زیادتی سمیت کچھ دیگر وجوہات بھی ہو سکتی ہیں۔ بعض اوقات جینیاتی وجوہات یا بیماریاں بھی اس کی ذمہ دار ہو سکتی ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ جگر کے مسائل شروع ہونے پر کچھ عام علامات جو نظر آتی ہیں وہ درج ذیل ہیں۔
- یرقان جس میں جلد اور آنکھوں کی سفیدی پیلی ہو جاتی ہے۔
- پیٹ میں درد اور سوجن
- گہرا پیشاب اور پیلا پاخانہ
- نچلی ٹانگوں اور ٹخنوں کی سوجن
- جلد میں کھجلی ہونا
- بھوک میں کمی
- مسلسل اور ضرورت سے زیادہ تھکاوٹ
- ہلکی سی چوٹ لگنے سے بھی نیلا ہو جانا
- متلی اور الٹی وغیرہ کا احساس