ذیابیطس ایک سنگین بیماری ہے۔ آج کے دور میں کروڑوں لوگ اس بیماری میں مبتلا ہیں۔ اس مرض میں مبتلا افراد کو اپنی خوراک کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔ اس کے ساتھ طرز زندگی میں بھی تبدیلی کی ضرورت ہے۔ یہ ایک ایسی بیماری ہے جس میں شوگر کے مریضوں کا بلڈ شوگر لیول کافی بڑھ جاتا ہے جس کی وجہ سے انہیں کئی طرح کے صحت کے مسائل ہو سکتے ہیں۔ بعض اوقات متاثرین ہائی بلڈ شوگر کی وجہ سے مر بھی سکتے ہیں۔اس لیے اسے قابو میں رکھنا بہت ضروری ہے۔ آج کی اس خبر میں ہم آپ کو بتانے جا رہے ہیں کہ ذیابیطس کے مریضوں کو ڈاکٹروں کی جانب سے سپوٹا پھل کھانے سے پرہیز کیوں کیا جاتا ہے؟
ہم سب جانتے ہیں کہ سپوٹا ایک ایسا پھل ہے جو نہ صرف کھانے میں مزیدار ہے بلکہ صحت کے لیے بھی بہت فائدہ مند ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اس پھل کے علاوہ اس کے بیج اور پتے بھی بہت فائدہ مند ہیں۔ پھر بھی ڈاکٹروں کے مطابق ذیابیطس کے مریضوں کو سپوٹا پھل کھانے سے گریز کرنا چاہیے، اس کی وجہ یہ ہے کہ سپوٹا میں کاربوہائیڈریٹس کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے اور اس پھل میں چینی کی مقدار بھی زیادہ ہوتی ہے۔
آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ سپوٹے میں موجود زیادہ تر کاربوہائیڈریٹ قدرتی شکر کی شکل میں ہوتے ہیں۔ اس لیے ڈاکٹرز ہائی بلڈ شوگر کے شکار لوگوں کو سپوٹا نہ کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ اس کے ساتھ ذیابیطس کے مریض بھی ان پھلوں سے پرہیز کریں۔ اس میں انناس، لیچی، کیلا، آم، تربوز شامل ہیں۔
پری ذیابیطس میں غلطی سے بھی سپوٹا نہ کھائیں: