حیدرآباد (نیوز ڈیسک):ایک حالیہ تحقیق کے نتائج سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کوکو تناؤ سے نجات دلانے میں بہت مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ ساتھ ہی اس میں موجود کچھ عناصر چکنائی والی غذاؤں کے مضر اثرات سے بچانے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ یہ بات برطانیہ کی برمنگھم یونیورسٹی کی ایک نئی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔
کوکو تناؤ سے نجات فراہم کر سکتا ہے: تحقیق
جب تناؤ ہم پر حاوی ہو جاتا ہے، تو ہم اکثر چکنائی والی آرام دہ کھانوں جیسے چپس، چاکلیٹ یا پیزا کی طرف متوجہ ہو جاتے ہیں۔ یہ غذائیں ہمیں لمحاتی خوشی تو دیتی ہیں لیکن طویل مدت میں ہماری صحت پر گہرا اثر ڈال سکتی ہیں۔ ایسے میں کوکو ڈرنک یا کوکو پر مشتمل ڈارک چاکلیٹ جیسے آپشنز ہمارے لیے بہتر ثابت ہوسکتے ہیں، حال ہی میں یونیورسٹی آف برمنگھم کے سائنسدانوں کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ کوکو کا استعمال تناؤ میں فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔
تحقیق کا مقصد
غور طلب ہے کہ حال ہی میں یونیورسٹی آف برمنگھم کے سائنسدانوں کی جانب سے ایک دلچسپ تحقیق کی گئی تھی جس کا مقصد یہ سمجھنا تھا کہ تناؤ کے دوران چکنائی والی غذاؤں کے اثرات کو کیسے کم کیا جا سکتا ہے۔ اس تحقیق میں 23 نوجوان اور صحت مند خواتین اور مردوں کو خصوصی خوراک پر رکھ کر ان کی صحت کا مطالعہ کیا گیا۔ اس میں شرکاء کو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا اور دونوں گروپوں کو چکنائی سے بھرپور کھانا دیا گیا۔ لیکن دونوں گروپوں کے شرکاء کو کھانے کے ساتھ مختلف مقداروں (کم اور زیادہ) میں کوکو مشروب دیا گیا۔ تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کے بعد سب سے 8 منٹ تک ذہنی دباو بڑھانے والی بات چیت کی گئی جس سے ذہنی تناؤ بڑھ گیا۔
تحقیق کے نتائج
فوڈ اینڈ فنکشن میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے نتائج میں کہا گیا ہے کہ جب ہم زیادہ تناؤ میں ہوتے ہیں تو ہم آرام دہ کھانے کی طرف راغب ہوتے ہیں۔ غور طلب ہے کہ چاکلیٹ، کوکو پاؤڈر یا چکنائی والی غذائیں ڈوپامائن نامی ’’ہیپی ہارمون‘‘ کو بڑھاتی ہیں، جس سے ہم تھوڑا بہتر محسوس کرتے ہیں۔ لیکن اگر چکنائی والی غذائیں زیادہ استعمال کی جائیں تو تناؤ اور چکنائی والی غذائیں ایک ساتھ خون کی شریانوں پر منفی اثرات مرتب کرتی ہیں اور موٹاپے، امراضِ قلب اور دیگر صحت کے مسائل کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ لیکن چکنائی والی خوراک یا اس کے ساتھ کھانے کے بجائے اگر کوکو یا ڈارک چاکلیٹ کو کنٹرول مقدار میں استعمال کیا جائے تو چکنائی والی غذا کے استعمال سے ہونے والے مضر اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔ دراصل ا کوکو میں ایپیکیٹیچن نامی ایک مرکب ہوتا ہے، جو نائٹرک آکسائیڈ کو بڑھاتا ہے۔ اس سے خون کی نالیوں کو سکون ملتا ہے اور ان کے کام کاج میں بہتری آتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ چکنائی والی غذاؤں کے مضر اثرات کو کم کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔
تحقیق میں کہا گیا ہے کہ تناؤ کے دوران آرام دہ کھانے کے حوالے سے توازن برقرار رکھنا ضروری ہے۔ کوکو اور ڈارک چاکلیٹ جیسے آپشنز نہ صرف تناؤ کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں بلکہ جسم کو دوسرے طریقوں سے بھی فائدہ پہنچاتے ہیں۔ تاہم یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ کوکو اور ڈارک چاکلیٹ صحت کو تب تک فائدہ پہنچا سکتے ہیں جب تک ان کا استعمال کنٹرول شدہ مقدار میں کیا جائے۔ ان کا زیادہ مقدار میں استعمال صحت پر بھی منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔ تحقیق یہ بھی بتاتی ہے کہ اگر کوکو دستیاب نہ ہو تو سبز چائے یا بلیو بیریز اسی طرح کے فوائد فراہم کر سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں:مشہور ماہر غذائیت کا کہنا ہے کہ ان غذاؤں کو فہرست سے نکال دیں، یورک ایسڈ ختم ہو جائے گا
تحقیق میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جہاں تک ممکن ہو، تناؤ کے دوران چکنائی والی غذاؤں یا کسی بھی قسم کی خوراک کے زیادہ استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔
کوکو کے فوائد اور نقصانات
یہ بات قابل ذکر ہے کہ کوکو پاؤڈر میں بڑی مقدار میں اینٹی آکسیڈنٹس، معدنیات اور دیگر غذائی اجزاء جیسے آئرن، زنک، سیلینیم، میگنیشیم، غذائی ریشہ اور کاربوہائیڈریٹس وغیرہ ہوتے ہیں۔ اس میں موجود flavanols epicatechin اور phenethylamine کی وجہ سے اسے ایک بہترین موڈ بوسٹر بھی کہا جاتا ہے۔ جو موڈ کو بہتر کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اس کے علاوہ اسے کنٹرول مقدار میں کھانے سے نیند بھی بہتر ہوتی ہے۔ اس میں تھیوبرومین بھی شامل ہے جس میں سوزش کی خصوصیات ہیں۔