نئی دہلی: کینسر تقریباً مکمل طور پر قابل علاج بیماری ہے لیکن بھارت میں ہر سات منٹ میں ایک عورت سروائیکل کینسر سے مر جاتی ہے۔ یہ دنیا بھر میں سروائیکل کینسر سے ہونے والی اموات کا 21 فیصد ہے اور ہندوستانی خواتین میں یہ دوسرا سب سے عام کینسر ہے۔ ہندوستان میں ہر سال 125,000 خواتین سروائیکل کینسر میں مبتلا پائی جاتی ہیں اور 75,000 سے زیادہ خواتین اس بیماری سے مر رہی ہیں۔
خواتین کو پیپیلوما وائرس یا ایچ پی وی کے خلاف ویکسین لگانا اس بیماری سے بچنے کا ایک انتہائی مؤثر طریقہ ہے۔ کینسر کے زیادہ تر معاملات میں HPV ذمہ دار پایا گیا ہے۔ HPV ویکسین پہلی بار 2006 میں ریاستہائے متحدہ میں متعارف کرائی گئی تھی، اور اگلے سال آسٹریلیا ملک گیر ویکسینیشن مہم شروع کرنے والا پہلا ملک بن گیا۔ لیکن حال ہی میں، ویکسین کی ایک خوراک کے لیے 4,000 روپے کی قیمت نے اسے ہندوستان سمیت دنیا بھر کے کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کی پہنچ سے دور رکھا ہے۔ جبکہ عام طور پر کم از کم دو خوراکیں درکار ہوتی ہیں۔
مقامی طور پر تیار کردہ HPV ویکسین 'Survavac' ستمبر 2022 میں ہندوستان میں شروع کی گئی تھی۔ یہ اس ویکسین تک رسائی کو بہتر بنانے اور ان ممالک میں سروائیکل کینسر کی روک تھام میں انقلاب لانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے ذریعہ تیار کردہ اس ویکسین کی ایک خوراک کی قیمت فی الحال 2000 روپے ہے اور 20 کروڑ خوراکیں تیار کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا گیا ہے۔ لیکن جیسے جیسے پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے، انسٹی ٹیوٹ کو امید ہے کہ مستقبل میں SurvaVac کو 200-400 روپے کی قیمت پر دستیاب کرایا جائے گا۔