حیدرآباد: ذیابیطس میں خوراک کے حوالے سے بہت سی احتیاطیں تجویز کی جاتی ہیں۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ چونکہ ذیابیطس میں مٹھائی کھانا منع ہے، اس لیے اس مسئلے میں پھل نہیں کھائے جا سکتے کیونکہ وہ ذائقے میں میٹھے ہوتے ہیں۔ تاہم ڈاکٹروں کے مطابق ذیابیطس کے مریض پھل بھی کھا سکتے ہیں تاہم کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے بعد۔
گلائسیمک انڈیکس کا خیال رکھنا ضروری
ڈاکٹر اجے پاٹل، پاٹل پولی کلینک، تھانے، ممبئی کے ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کو ذیابیطس ہے، ان کے لیے خوراک، رویے اور روزمرہ کے معمولات سے متعلق احتیاطی تدابیر اختیار کرنا بہت ضروری ہے۔ یہ ضروری نہیں ہے کہ صرف انسولین لینے والے مریض ہی خوراک اور دیگر احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔
ایک بار ذیابیطس کی تصدیق ہوجانے کے بعد، انسان کو اپنے روزمرہ کے معمولات میں خوراک، کھانے کے وقت، ورزش اور طرز زندگی کی کچھ دوسری عادات کو شامل کرنا چاہیے تاکہ ان کے بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول کیا جا سکے۔
ڈاکٹر بتاتے ہیں کہ ذیابیطس میں خوراک کے حوالے سے ضروری احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ضروری ہے۔ یہ سچ ہے کہ اس بیماری میں تمام قسم کے پھل نہیں کھائے جا سکتے۔ دراصل پھلوں میں قدرتی شکر (فرکٹوز) ہوتی ہے، جو خون میں شکر کی سطح کو بڑھا سکتی ہے۔
لیکن ذیابطیس کی حالت پر منحصر ہے اور ڈاکٹروں سے مشورہ کرنے کے بعد مریض کچھ ایسے پھل کھا سکتا ہے جن کا گلیسیمک انڈیکس کم ہو۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اگر پھلوں کا Glycemic Index (GI) کم ہو تو بلڈ شوگر میں اضافے کی رفتار کم ہو جاتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کے ساتھ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے پھل کھانے کے وقت پر توجہ دینا بھی ضروری ہے۔ یہ بہت ضروری ہے کہ وہ پھلوں کا استعمال ہمیشہ متوازن مقدار میں اور صحیح وقت پر کریں، تاکہ بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول میں رکھا جاسکے۔
ذیابیطس کے مریض کون سے پھل کھاسکتے ہیں
سکتے ہیں؟ ڈاکٹروں کے مطابق ذیابیطس میں جن پھلوں کا عام استعمال کیا جا سکتا ہے ان میں سے چند درج ذیل ہیں۔
سیب: سیب فائبر اور وٹامن سی سے بھرپور ہوتا ہے۔ اس کا گلیسیمک انڈیکس کم ہے جس کی وجہ سے یہ بلڈ شوگر میں تیزی سے اضافہ نہیں کرتا۔ سیب کا استعمال ذیابیطس کے مریضوں کے لیے محفوظ اور فائدہ مند ہے۔